لوگوں کو ہراساں کیے بغیر محصولات بڑھانے ہوں گے مشیر خزانہ
اکیسویں صدی کا تقاضا زندگی کو آسان بنانا ہے، عبدالحفیظ شیخ
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ہمیں لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے یا انہیں ہراساں کیے بغیر محصولات بڑھانے ہوں گے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کسٹم ریونیو کے حصول اور تجارت کے فروغ کا اہم ذریعہ ہے، پاکستان کسٹمز ملک کی معاشی سرحدوں کا نگران ہے، حکومت تمام سرکاری اداروں کی طرح کسٹم کو بھی وسائل سے لیس کرے گی۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی کا تقاضا زندگی کو آسان بنانا ہے، غیرملکی اور اوورسیز پاکستانیوں کو بہترین سہولتیں فراہم کرنا ضروری ہے، ہمیں لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے یا انہیں ہراساں کیے بغیر محصولات بڑھانے ہوں گے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کسٹم ریونیو کے حصول اور تجارت کے فروغ کا اہم ذریعہ ہے، پاکستان کسٹمز ملک کی معاشی سرحدوں کا نگران ہے، حکومت تمام سرکاری اداروں کی طرح کسٹم کو بھی وسائل سے لیس کرے گی۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی کا تقاضا زندگی کو آسان بنانا ہے، غیرملکی اور اوورسیز پاکستانیوں کو بہترین سہولتیں فراہم کرنا ضروری ہے، ہمیں لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے یا انہیں ہراساں کیے بغیر محصولات بڑھانے ہوں گے۔