یوم عاشور پر شہر میں25ہزار اہلکار تعینات ہونگے
پولیس اہلکارجلوسوں اور320مقامات مجالس پرحفاظتی فرائض انجام دیں گے،9ہزار پولیس اہلکار مرکزی جلوس میں تعینات کیے گئے ہیں
NEW DEHLI:
شہر بھر میں یو م عاشور کے موقع پر25ہزار جبکہ یوم عاشور کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی پر9 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیاہے ۔
مرکزی پولیس دفتر سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ نے10محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی منصوبے پر مشتمل رپورٹ کا جائزہ لیتے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ محرم الحرام کے دوران قیام امن کو یقینی بنانے اور بین المسالک فرقوں ممکنہ تصادم کی روک تھام کے ضمن میں تھا نہ جات کی سطح پر باہمی تعاون سے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اور تمام علمائے اکرام ، مجالس و جلوسوں کے منتظمین کو ڈی آئی جیز سے لیکرایس ایچ اوز تمام کنٹرول رومز سمیت مرکزی کنٹرول روم کے رابطوں نمبروں پر مشتمل فہرستیں فراہم کی جائیں۔
تاکہ فوری اور بروقت پولیس اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے، علاوہ ازیں حساس علاقوں میں خصوصی تربیت یافتہ اہلکاروں کی تعیناتیوں کے علاوہ ، مجالس کے مقامات اور باالخصوص مرکزی جلوسوں کے راستوں پر عارضی پولیس رپورٹنگ سینٹرز کے قیام اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تعیناتی کیلیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں ، محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی منصوبے پر مشتمل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوم عاشور کے موقع پر مختلف علاقوں سے برآمد ہونے والے کم و بیش 620جلوسوں اور320 سے زائد مجالس پر اور شہر بھر میں25 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار فرائض انجام دیں گے ۔
جس میں مرکزی جلوس پر مامور کم بیش9 ہزار سیکیورٹی اہلکار ، مرکزی جلوس کے اطراف حرکت اور کڑی نگرانی رکھنے والے پولیس افسران وجوان، روف ٹاپ ڈپلائمنٹ ، اسنائپرز اور سادہ لباس میں پولیس افسران و جوانوں سمیت خصوصی تربیت یافتہ افسران و جوان اور اینٹی رائٹس پلاٹون شامل ہیں، آئی جی سندھ نے کہا کہ مرکزی مجالس اور مرکزی امام بارگاہوں پر واک تھرو گیٹس کی تنصیب کے اقدامات کے علاوہ مجالس میں شرکت کرنے والوں کی جامہ تلاشی اور شناخت کے عمل کو منتظمین مجالس کی جانب سے مقرر کردہ رضا کاروں (خواتین و حضرات ) کے تعاون سے یقینی بنایا جائے، انھوں نے کہا کہ مجالس کے مقامات اور جلوس کی گزر گاہوں کے ساتھ زیارتوں پر ڈالے جانے والے پھولوں کے ہاروں کو بھی انتظامیہ کے رضا کاروں اور پولیس کے باہمی تعاون سے چیک کیا جائے۔
مجالس کے آغاز سے قبل پھولوں پودوں کی کیاریوں گملوں کی جانچ کے عمل کو بھی یقینی بنایا جائے، علاوہ ازیں آئی جی سندھ نے 9 محرم کے مرکزی جلوس کے مکمل روٹ نمائش چورنگی سے لیکر حسینیہ ایرانیاں تک کا دورہ کیا اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا اس موقع پر امام بار گاہ علی رضا کے قریب ڈی آئی جی ٹریفک عارف حنیف نے آئی جی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مرکزی جلوس کی گزر گاہوں کو ہر قسم کے تجاوزات سے پاک کرنے کے ساتھ ساتھ راستوں پر قائم دکانوں اور خالی مکانوں ، فلیٹس کو سیل کرکے نگرانی کا عمل جاری ہے مکمل روٹ کی ٹیکنیکل سوئپنگ اور کلیئر نس کے ساتھ ساتھ کے نائن یونٹ کے ذریعے بھی تمام تر اقدامات کو یقینی بنایاگیا ہے اورجلوس کے راستوں میںبلند عمارتوں پر روف ٹاپ ڈپلائمنٹ کے علاوہ اسنائپزر بھی تعینات ہیں۔
شہر بھر میں یو م عاشور کے موقع پر25ہزار جبکہ یوم عاشور کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی پر9 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیاہے ۔
مرکزی پولیس دفتر سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ نے10محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی منصوبے پر مشتمل رپورٹ کا جائزہ لیتے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ محرم الحرام کے دوران قیام امن کو یقینی بنانے اور بین المسالک فرقوں ممکنہ تصادم کی روک تھام کے ضمن میں تھا نہ جات کی سطح پر باہمی تعاون سے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اور تمام علمائے اکرام ، مجالس و جلوسوں کے منتظمین کو ڈی آئی جیز سے لیکرایس ایچ اوز تمام کنٹرول رومز سمیت مرکزی کنٹرول روم کے رابطوں نمبروں پر مشتمل فہرستیں فراہم کی جائیں۔
تاکہ فوری اور بروقت پولیس اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے، علاوہ ازیں حساس علاقوں میں خصوصی تربیت یافتہ اہلکاروں کی تعیناتیوں کے علاوہ ، مجالس کے مقامات اور باالخصوص مرکزی جلوسوں کے راستوں پر عارضی پولیس رپورٹنگ سینٹرز کے قیام اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تعیناتی کیلیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں ، محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی منصوبے پر مشتمل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوم عاشور کے موقع پر مختلف علاقوں سے برآمد ہونے والے کم و بیش 620جلوسوں اور320 سے زائد مجالس پر اور شہر بھر میں25 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار فرائض انجام دیں گے ۔
جس میں مرکزی جلوس پر مامور کم بیش9 ہزار سیکیورٹی اہلکار ، مرکزی جلوس کے اطراف حرکت اور کڑی نگرانی رکھنے والے پولیس افسران وجوان، روف ٹاپ ڈپلائمنٹ ، اسنائپرز اور سادہ لباس میں پولیس افسران و جوانوں سمیت خصوصی تربیت یافتہ افسران و جوان اور اینٹی رائٹس پلاٹون شامل ہیں، آئی جی سندھ نے کہا کہ مرکزی مجالس اور مرکزی امام بارگاہوں پر واک تھرو گیٹس کی تنصیب کے اقدامات کے علاوہ مجالس میں شرکت کرنے والوں کی جامہ تلاشی اور شناخت کے عمل کو منتظمین مجالس کی جانب سے مقرر کردہ رضا کاروں (خواتین و حضرات ) کے تعاون سے یقینی بنایا جائے، انھوں نے کہا کہ مجالس کے مقامات اور جلوس کی گزر گاہوں کے ساتھ زیارتوں پر ڈالے جانے والے پھولوں کے ہاروں کو بھی انتظامیہ کے رضا کاروں اور پولیس کے باہمی تعاون سے چیک کیا جائے۔
مجالس کے آغاز سے قبل پھولوں پودوں کی کیاریوں گملوں کی جانچ کے عمل کو بھی یقینی بنایا جائے، علاوہ ازیں آئی جی سندھ نے 9 محرم کے مرکزی جلوس کے مکمل روٹ نمائش چورنگی سے لیکر حسینیہ ایرانیاں تک کا دورہ کیا اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا اس موقع پر امام بار گاہ علی رضا کے قریب ڈی آئی جی ٹریفک عارف حنیف نے آئی جی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مرکزی جلوس کی گزر گاہوں کو ہر قسم کے تجاوزات سے پاک کرنے کے ساتھ ساتھ راستوں پر قائم دکانوں اور خالی مکانوں ، فلیٹس کو سیل کرکے نگرانی کا عمل جاری ہے مکمل روٹ کی ٹیکنیکل سوئپنگ اور کلیئر نس کے ساتھ ساتھ کے نائن یونٹ کے ذریعے بھی تمام تر اقدامات کو یقینی بنایاگیا ہے اورجلوس کے راستوں میںبلند عمارتوں پر روف ٹاپ ڈپلائمنٹ کے علاوہ اسنائپزر بھی تعینات ہیں۔