یوم عاشور پر شہر کے مختلف علاقوں سے270تعزیے نکالے جائیں گے

تعزیے مختلف علاقوں سے گرومندر پر جمع ہوتے ہیں،جناح برج پر تعزیوں کی آمد کا سلسلہ فجر کی اذان سے قبل تک جاری رہتا ہے

صدر کے علاقے میں تعزیہ تیارکیاجارہا ہے،شہر سے آج 270 تعزیے برآمد ہوں گے ۔ فوٹو : ایکسپریس

KARACHI:
حضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کی یاد میں یوم عاشور کے موقع پر شہر کے مختلف علاقوں سے 270 تعزیے نکالے جائیں گے۔

یہ تعزیے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے گرومندر پر جمع ہوتے ہیں اور قافلے کی صورت میں نیٹی جیٹی پل (جناح برج) پہنچتے ہیں، جناح برج پر تعزیوں کی آمد کا سلسلہ فجر کی اذان سے قبل تک جاری رہتا ہے، تعزیوں کے منتظمین سمندر میں ان کو ٹھنڈا کرتے ہیں اور پھرقافلے کی صورت میں لوگ گھروں کو لوٹ جاتے ہیں، ایکسپریس سروے کے مطابق شہر میں 10 محرم الحرام کو تعزیے نکالنے کا سلسلہ پاکستان کے قیام سے قبل بھی جاری تھا، پاکستان کے قیام کے بعد تعزیے نکالنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا، 10 محرم الحرام کو تعزیے نکالے جانے کا سلسلہ شہر کے دیگر علاقوں میں پھیلتا گیا۔

آہستہ آہستہ اس کا دائرہ کار آبادی بڑھنے کے ساتھ ساتھ بڑھتا گیا، اب تعزیے لیاقت آباد، پی آئی بی کالونی، پرانا گولیمار، ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، نیوکراچی، بلدیہ ٹاؤن، فیڈرل بی ایریا، سرجانی ٹاؤن، ملیر، نیوکراچی، کورنگی، لانڈھی سمیت دیگر علاقوں سے 10 محرم الحرام کو نکالے جاتے ہیں۔




سروے کے دوران تعزیے نکالے والے مختلف منتظمین نے گفتگو میں ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی میں تعزیے نکالنے کی تاریخ بہت پرانی ہے اور تعزیے نکالنے کا سلسلہ نسل در نسل منتقل ہوتا جارہا ہے،منتظمین نے بتایا کہ تعزیوں کی تیاری کا سلسلہ 20ذی الحج سے شروع کردیا جاتا ہے اور تعزیوں کے فریم پہلے سے تیار ہوتے ہیں،انھوں نے بتایا کہ تعزیوں پر حضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کے مزارات کی شبیہہ بنائی جاتی ہے۔

یہ ان کی یاد میں نکالے جاتے ہیں، انھوں نے بتایا کہ تعزیوں کو انتہائی عقیدت سے مختلف خوبصورت رنگوں کی چمک پٹیوں اور دیگر اشیا سے سجایا جاتا ہے، پھر 9 محرم الحرام تک تعزیوں کو تیار کرلیا جاتا ہے، یہ تعزیے 10 محرم کو مرکزی جلوس کے اختتام کے بعد اپنے اپنے علاقوں سے نکالے جاتے ہیں جو گرومندر پر آکر جمع ہوجاتے ہیں اور ایم اے جناح روڈ سے ہوتے ہوئے نیٹی جیٹی پل پر پہنچتے ہیں، پھر ان تعزیوں کے سامان کو عقیدت کے ساتھ اتار کر سمندر میں ٹھنڈا کردیا جاتا ہے، منتظمین کے مطابق شہر میں پہلے 150 کی تعداد میں تعزیے نکالے جاتے تھے جو اب بڑھ کر 270 تک پہنچ گئے ہیں۔
Load Next Story