موسم کی تبدیلی ضلع بدین میں مختلف امراض پھوٹ پڑے سیکڑوں افراد اسپتال داخل
بچے اور بوڑھے کھانسی، نزلہ، زکام اور دیگر بیماریوں میں مبتلا، سرکاری اسپتالوں میں ادویہ کی قلت، اسپرے کرایا جائے، شہری
موسم کی تبدیلی سے تلہار سمیت ضلع بدین کے دیگر شہروں اور قصبوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے۔
کھانسی، زکام ، سردرد، ملیریا، جلد کی بیماریوں سمیت دیگر امراض میں مبتلا سیکڑوں افراد اسپتالوں میں داخل، سرکاری اسپتالوں میں ادویہ کی شدید قلت ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق سردی کا موسم شروع ہوتے ہیں مختلف بیماریاں پھیل گئی ہیں، تلہار سمیت ضلع بدین کے دیگر شہروں میں ملیریا، نزلہ، زکام، کھانسی، سردرد، جلد کی بیماریاں اور دیگر امراض کی وجہ سے سیکڑوں افراد مبتلا ہوکر سرکاری اورنجی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، وائرس میں مبتلا لوگوں میں زیادہ تعداد بچوں اور بزرگوں کی ہے۔
بچوں کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر تصور علی خواجہ نے بتایا کہ گرم اشیا کا زیادہ استعمال صحت کیلیے مفید ہے، جن میں انڈے، مچھلی، شہد، کھجور اور خشک میوہ جات شامل ہیں۔ دوسری جانب بیماریوں کے روک تھام کیلیے ابھی تک ضلع بدین کی کسی بھی سرکاری اسپتال میں ایمرجنسی سینٹر قائم نہیں کیا گیا جبکہ ادویہ کی بھی کمی ہے جس کی وجہ سے غریب طبقہ سخت پریشان ہے، تلہار کی تعلقہ انتظامیہ نے بھی ابھی تک علاقے میں مچھر مار اسپرے نہیں کروایا جسکی وجہ سے ڈنگی پھیلنے کا خطرہ ہے۔
کھانسی، زکام ، سردرد، ملیریا، جلد کی بیماریوں سمیت دیگر امراض میں مبتلا سیکڑوں افراد اسپتالوں میں داخل، سرکاری اسپتالوں میں ادویہ کی شدید قلت ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق سردی کا موسم شروع ہوتے ہیں مختلف بیماریاں پھیل گئی ہیں، تلہار سمیت ضلع بدین کے دیگر شہروں میں ملیریا، نزلہ، زکام، کھانسی، سردرد، جلد کی بیماریاں اور دیگر امراض کی وجہ سے سیکڑوں افراد مبتلا ہوکر سرکاری اورنجی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، وائرس میں مبتلا لوگوں میں زیادہ تعداد بچوں اور بزرگوں کی ہے۔
بچوں کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر تصور علی خواجہ نے بتایا کہ گرم اشیا کا زیادہ استعمال صحت کیلیے مفید ہے، جن میں انڈے، مچھلی، شہد، کھجور اور خشک میوہ جات شامل ہیں۔ دوسری جانب بیماریوں کے روک تھام کیلیے ابھی تک ضلع بدین کی کسی بھی سرکاری اسپتال میں ایمرجنسی سینٹر قائم نہیں کیا گیا جبکہ ادویہ کی بھی کمی ہے جس کی وجہ سے غریب طبقہ سخت پریشان ہے، تلہار کی تعلقہ انتظامیہ نے بھی ابھی تک علاقے میں مچھر مار اسپرے نہیں کروایا جسکی وجہ سے ڈنگی پھیلنے کا خطرہ ہے۔