یوم عاشور پر 80 شہروں میں موبائل سروس بند ڈبل سواری پر پابندی
سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات، فوج تعینات، فضائی نگرانی بھی ہوگی، جلوسوں کے راستے عام ٹریفک کیلیے بند
ملک بھر میں آج یوم عاشور پر پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کیے گئے ہیں۔
حساس قرار دیے گئے مختلف شہروں میں پاک فوج اور رینجرز کے دستے تعینات ہیں جبکہ لاہور سمیت کئی مقامات پر پاک فوج اور رینجرز کوئیک رسپانس فورس کے طور پر فرائض سر انجام دے رہی ہے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے 80 سے زائد حساس شہروں میں محرم الحرام کے جلسے اور جلوسوں کی سیکیورٹی کے پیش نظر موبائل فون اور وائرلیس سروس بند کردی جو آج بھی معطل رہے گی، مختلف شہروں میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ حفاظتی نقطہ نظر سے مرکزی جلوسوں کی طرف آنے والے تمام راستے عام ٹریفک کے لیے بند رہیں گے۔
کئی شہروں کی فضائی نگرانی کی جائیگی، بنوں اور ہنگو میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ مخصوص کارڈز کے بغیر کسی کو جلوسوں کے قریب آنے کی اجازت بھی نہ ہوگی جبکہ راستوں پر کسی کوکھڑکیوں، دروازوں اور چھتوں پرکھڑے ہونے کی بھی ہرگز اجازت نہیں ہو گی۔ فوج کے 20ہزار جوان بھی تعینات کیے گئے ہیں اور فوج ملک کے کسی بھی علاقہ میں فوری طلبی کیلیے تیار رہے گی۔ ماتمی جلوسوں او جلسوں کی کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔
سندھ حکومت کی درخواست پر جمعرات کو کراچی، سکھر، لاڑکانہ، حیدر آباد اور خیرپور میں موبائل فون سروس جمعرات کو معطل رہی، پنجاب کے دارالحکومت لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل رہی جبکہ ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، پاکپتن، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، رحیم یار خان، چکوال، مظفر گڑھ اور جھنگ میں موبائل فون سروس مکمل طور پر معطل رکھی گئی۔
اسی طرح صوبہ خیبر پختونخوا کے حساس ترین شہروں ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہات، بنوں اور کرم ایجنسی میں بھی موبائل فون سروس مکمل طور پر بند رہی جبکہ پشاور، ہری پور اور ایبٹ آباد میں سروس جزوی طور پر معطل ہونے کے باعث جلوسوں کے راستے پر سگنلز نہیں آئے۔ آزاد کشمیر کے شہروں مظفرآباد، نیلم، راولا کوٹ، کوٹلی اور میرپور میں بھی موبائل فون سروس معطل رہی۔ سیکریٹری داخلہ پنجاب میجر(ر) اعظم سلیمان خان نے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں بدستور خود کش حملوں کا خدشہ موجود ہے۔
حساس قرار دیے گئے مختلف شہروں میں پاک فوج اور رینجرز کے دستے تعینات ہیں جبکہ لاہور سمیت کئی مقامات پر پاک فوج اور رینجرز کوئیک رسپانس فورس کے طور پر فرائض سر انجام دے رہی ہے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے 80 سے زائد حساس شہروں میں محرم الحرام کے جلسے اور جلوسوں کی سیکیورٹی کے پیش نظر موبائل فون اور وائرلیس سروس بند کردی جو آج بھی معطل رہے گی، مختلف شہروں میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ حفاظتی نقطہ نظر سے مرکزی جلوسوں کی طرف آنے والے تمام راستے عام ٹریفک کے لیے بند رہیں گے۔
کئی شہروں کی فضائی نگرانی کی جائیگی، بنوں اور ہنگو میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ مخصوص کارڈز کے بغیر کسی کو جلوسوں کے قریب آنے کی اجازت بھی نہ ہوگی جبکہ راستوں پر کسی کوکھڑکیوں، دروازوں اور چھتوں پرکھڑے ہونے کی بھی ہرگز اجازت نہیں ہو گی۔ فوج کے 20ہزار جوان بھی تعینات کیے گئے ہیں اور فوج ملک کے کسی بھی علاقہ میں فوری طلبی کیلیے تیار رہے گی۔ ماتمی جلوسوں او جلسوں کی کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔
سندھ حکومت کی درخواست پر جمعرات کو کراچی، سکھر، لاڑکانہ، حیدر آباد اور خیرپور میں موبائل فون سروس جمعرات کو معطل رہی، پنجاب کے دارالحکومت لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل رہی جبکہ ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، پاکپتن، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، رحیم یار خان، چکوال، مظفر گڑھ اور جھنگ میں موبائل فون سروس مکمل طور پر معطل رکھی گئی۔
اسی طرح صوبہ خیبر پختونخوا کے حساس ترین شہروں ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہات، بنوں اور کرم ایجنسی میں بھی موبائل فون سروس مکمل طور پر بند رہی جبکہ پشاور، ہری پور اور ایبٹ آباد میں سروس جزوی طور پر معطل ہونے کے باعث جلوسوں کے راستے پر سگنلز نہیں آئے۔ آزاد کشمیر کے شہروں مظفرآباد، نیلم، راولا کوٹ، کوٹلی اور میرپور میں بھی موبائل فون سروس معطل رہی۔ سیکریٹری داخلہ پنجاب میجر(ر) اعظم سلیمان خان نے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں بدستور خود کش حملوں کا خدشہ موجود ہے۔