سپریم کورٹ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر رہیعاصمہ جہانگیر
ارسلان کیس میں ملکی اداروں پر اعتماد نہیں تو پھر تفتیش اسکاٹ لینڈ یارڈ سے کرا لی جائے
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے ارسلان افتخار کیس کی تفتیش شعیب سڈل سے کرانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو اگر پاکستانی ادارے پر اعتماد نہیںتو اس کیس کی تفتیش اسکاٹ لینڈ یارڈ سے کرا لینی چاہیے۔
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شعیب سڈل چیف جسٹس آف پاکستان کے قریبی عزیز ہیں، ان سے صاف شفاف تفتیش کی توقع نہیں کی جاسکتی، ارسلان افتخارکے حوالے سے لوگوں کوتحفظات ہیں اور کئی ایک سوالات جنم لے رہے ہیں، اگر نیب کی تفتیشی ٹیم پر اعتماد نہیں تو یہ تبدیل کی جاسکتی ہے تاہم پورے کا پورا فیصلہ تبدیل کرنا درست نہیں۔
انھوں نے کہا کہ ارسلان افتخار کوچیف جسٹس کابیٹاہونے کافائدہ ملناچاہیے تاہم یہ ساراعمل قانون کے مطابق ہونا چاہیے ۔ عاصمہ جہانگیر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر رہی' ڈاکٹر ارسلان کیس میں شعیب سڈل پر مشتمل یک رکنی کمیشن کا قیام تفتیش گھر میں کرانے کے مترادف ہے۔
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شعیب سڈل چیف جسٹس آف پاکستان کے قریبی عزیز ہیں، ان سے صاف شفاف تفتیش کی توقع نہیں کی جاسکتی، ارسلان افتخارکے حوالے سے لوگوں کوتحفظات ہیں اور کئی ایک سوالات جنم لے رہے ہیں، اگر نیب کی تفتیشی ٹیم پر اعتماد نہیں تو یہ تبدیل کی جاسکتی ہے تاہم پورے کا پورا فیصلہ تبدیل کرنا درست نہیں۔
انھوں نے کہا کہ ارسلان افتخار کوچیف جسٹس کابیٹاہونے کافائدہ ملناچاہیے تاہم یہ ساراعمل قانون کے مطابق ہونا چاہیے ۔ عاصمہ جہانگیر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر رہی' ڈاکٹر ارسلان کیس میں شعیب سڈل پر مشتمل یک رکنی کمیشن کا قیام تفتیش گھر میں کرانے کے مترادف ہے۔