بلوچستان میں عوام کے تحفظ کیلیے ہنگامی پلان بنایا جائے وزیراعظم
حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کریگی، پرویزاشرف کی گورنر بلوچستان سے گفتگو
وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے گورنربلوچستان کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہنگامی حکمت عملی تیار کی جائے اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
بلوچستان موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ یہاں گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی سے ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت بلوچستان کے لیے منظور شدہ منصوبوں میں کٹوتی نہیں کی جائے گی۔
انھوں نے ہدایت کی نولانگ ڈیم کی تعمیر پر کام تیز کیا جائے اور اس کی جلد تکمیل کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں۔ وفاقی پیشہ ورانہ امور شیخ وقاص اکرم سے ملاقات میں وزیراعظم نے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ ایئر یونیورسٹی کی تعلیمی سرگرمیوں میں شمولیت کے لیے اسے اراضی کی الاٹمنٹ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
انھوں نے کہا عالمی معیار کے مطابق تعلیم فراہم کرنے کے لیے ملک کے ہر تعلیمی ادارے کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ شماریات ڈویژن کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ کے دوران پرویز اشرف نے کہا قومی مردم شماری وسائل مختص کرنے اور منصوبہ بندی کے لیے اہم معاملات فراہم کرتی ہے، ملک کی مختلف اکائیوں کے لیے وسائل کی متوازن تقسیم کے لیے صحیح اعدادوشمار جمع اور فراہم کرنا بہت اہم ہے۔
قومی مردم شماری کرتے ہوئے جدید بین الاقوامی معیارات اور عوامل کو بروئے کار لایا جانا چاہیے۔ فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات میں وزیراعظم نے قبائلی علاقوں کے لوگوں کی زندگیوں میں سماجی و اقتصادی تبدیلی لانے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور کہا ہے کہ حکومت نے اس حوالے سے قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ریکارڈ رقم مختص کی ہے۔
حکومت قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ انھوں نے یقین ظاہر کیا کہ آئندہ سال قبائلی علاقوں میں سیلف گورننس کا آغاز ہوگا جو وہاں کے لوگوں کی امنگوں کے مطابق ہو گا۔
وزیراعظم سے وزیر داخلہ رحمن ملک نے بھی ملاقات کی جس میں ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں بلوچستان، گلگت بلتستان، رمشا کیس اور پشاور میں امریکی قونصل خانے کی گاڑی پر حملے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی کو مزید سخت کیا جائے۔
بلوچستان موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ یہاں گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی سے ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت بلوچستان کے لیے منظور شدہ منصوبوں میں کٹوتی نہیں کی جائے گی۔
انھوں نے ہدایت کی نولانگ ڈیم کی تعمیر پر کام تیز کیا جائے اور اس کی جلد تکمیل کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں۔ وفاقی پیشہ ورانہ امور شیخ وقاص اکرم سے ملاقات میں وزیراعظم نے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ ایئر یونیورسٹی کی تعلیمی سرگرمیوں میں شمولیت کے لیے اسے اراضی کی الاٹمنٹ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
انھوں نے کہا عالمی معیار کے مطابق تعلیم فراہم کرنے کے لیے ملک کے ہر تعلیمی ادارے کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ شماریات ڈویژن کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ کے دوران پرویز اشرف نے کہا قومی مردم شماری وسائل مختص کرنے اور منصوبہ بندی کے لیے اہم معاملات فراہم کرتی ہے، ملک کی مختلف اکائیوں کے لیے وسائل کی متوازن تقسیم کے لیے صحیح اعدادوشمار جمع اور فراہم کرنا بہت اہم ہے۔
قومی مردم شماری کرتے ہوئے جدید بین الاقوامی معیارات اور عوامل کو بروئے کار لایا جانا چاہیے۔ فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات میں وزیراعظم نے قبائلی علاقوں کے لوگوں کی زندگیوں میں سماجی و اقتصادی تبدیلی لانے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور کہا ہے کہ حکومت نے اس حوالے سے قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ریکارڈ رقم مختص کی ہے۔
حکومت قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ انھوں نے یقین ظاہر کیا کہ آئندہ سال قبائلی علاقوں میں سیلف گورننس کا آغاز ہوگا جو وہاں کے لوگوں کی امنگوں کے مطابق ہو گا۔
وزیراعظم سے وزیر داخلہ رحمن ملک نے بھی ملاقات کی جس میں ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں بلوچستان، گلگت بلتستان، رمشا کیس اور پشاور میں امریکی قونصل خانے کی گاڑی پر حملے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی کو مزید سخت کیا جائے۔