سعودی عرب نے ٹرمپ امن منصوبے کو خوش آئند قرار دیدیا
امن کی خاطر اسرائیل اور فلسطین کے تصفیے کے لیے کی جانے والی ہر کاوش کی حمایت کریں گے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز
لاہور:
سعودی عرب نے 'مشرق وسطیٰ ڈیل' کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی سربراہی میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات حوصلہ افزا پیشرفت ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کے خاتمے کے لیے امن منصوبہ ' ڈیل آف سینچری' پیش کرنے اور فریقین کے درمیان امریکی سرپرستی میں مذاکرات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ کی کاوشوں کو سراہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ٹرمپ کی چالبازی، اسرائیل فلسطین تنازع کا 'دو ریاستی' منصوبہ پیش کردیا
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اس حوالے سے فلسطین کے صدر محمود عباس سے ٹیلی فونک گفتگو میں مسئلہ فلسطین پر پوری حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب فلسطین پر اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور فلسطینیوں کے حق کے لیے آواز اُٹھاتا رہے گا تاہم اسرائیل اور فلسطین کے درمیان براہ راست مذاکرات پر بھی زور دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ کے امن منصوبے کو ہزار بار مسترد کرتے ہیں، فلسطینی صدر
وزرات خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا نے ڈیل کے حوالے سے امریکی صدر کی کاوشوں کو سراہا ہے اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کی جانے والی تمام مثبت اور جامع کاوشوں کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ امن منصوبہ پیش کیا جس میں اسرائیل اور فلسطین کو دو الگ ریاست بنا کر پیش کیا گیا ہے، مقبوضہ بیت المقدس اور ابو دیس بالترتیب دارالخلافہ ہوں گے جب کہ عارضی سرحد کو مستقل سرحد تسلیم کرلیا جائے گا اور 4 سال تک نئی آبادکاری بھی نہیں ہو سکے گی۔
سعودی عرب نے 'مشرق وسطیٰ ڈیل' کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی سربراہی میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات حوصلہ افزا پیشرفت ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کے خاتمے کے لیے امن منصوبہ ' ڈیل آف سینچری' پیش کرنے اور فریقین کے درمیان امریکی سرپرستی میں مذاکرات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ کی کاوشوں کو سراہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ٹرمپ کی چالبازی، اسرائیل فلسطین تنازع کا 'دو ریاستی' منصوبہ پیش کردیا
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اس حوالے سے فلسطین کے صدر محمود عباس سے ٹیلی فونک گفتگو میں مسئلہ فلسطین پر پوری حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب فلسطین پر اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور فلسطینیوں کے حق کے لیے آواز اُٹھاتا رہے گا تاہم اسرائیل اور فلسطین کے درمیان براہ راست مذاکرات پر بھی زور دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ کے امن منصوبے کو ہزار بار مسترد کرتے ہیں، فلسطینی صدر
وزرات خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا نے ڈیل کے حوالے سے امریکی صدر کی کاوشوں کو سراہا ہے اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کی جانے والی تمام مثبت اور جامع کاوشوں کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ امن منصوبہ پیش کیا جس میں اسرائیل اور فلسطین کو دو الگ ریاست بنا کر پیش کیا گیا ہے، مقبوضہ بیت المقدس اور ابو دیس بالترتیب دارالخلافہ ہوں گے جب کہ عارضی سرحد کو مستقل سرحد تسلیم کرلیا جائے گا اور 4 سال تک نئی آبادکاری بھی نہیں ہو سکے گی۔