جرمنی کی حکومت نے امریکی ڈرون حملوں کو غیرقانونی قراردے کرانہیں خریدنے سے انکار کردیا
جرمنی کی حکومت نے امریکا سے ڈرون طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ ایمنسٹی انٹر نیشنل کی رپورٹ منظر عام آنے کے بعد کیا
جرمنی کی حکومت نے امریکی ڈرون حملوں کو غیرقانونی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی مذ مت کرتے ہوئے انہیں خریدنے سے ہی انکار کردیا ہے۔
جرمنی کی ستمبر میں منتخب ہونے والی نئی حکومت میں شامل سوشل ڈیموکریٹس اور کنزرویٹو رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں ڈرون طیاروں کو ٹارگٹڈ آپریشن کے لئے استعمال کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، معاہدے میں کہا گیا کہ جرمنی ڈرون طیاروں کو معصوم افراد کے قتل عام کے لئے استعمال کرنے کی سخت مذمت کرتا ہے اور جرمنی کا ڈرون طیاروں کو استعمال کرنے کا مقصد دنیا سے اسلحے کا خاتمہ اور ہتھیاروں کو محدود کرنا ہے، حکومت مین شامل دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ڈرون طیاروں کی خریداری سے قبل اس کے تمام معاشرتی اور قانونی اور اخلاقی پہلوؤں پہلوؤں کا بخوبی جائزہ لیا اور پھرامریکا سے ڈورن طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایک سروے کے مطابق جرمنی میں 59 فیصد عوام کی مخالفت کے باوجود گزشتہ دور حکومت کے وزیردفاع تھامس ڈی میزئیر نے ڈرون طیاروں کی خریدادی پر لاکھوں ڈالرز خرچ کئے جنہیں جرمنی کی فضائی حدود میں اڑنے کی اجازت بھی نہ تھی۔
واضح رہے کہ جرمنی کی حکومت نے امریکا سے ڈرون طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ ایمنسٹی انٹر نیشنل کی رپورٹ منظر عام آنے کے بعد کیا جس میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی سابقہ حکومت کو ڈرون حملوں میں امریکا کا ساتھ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیاتھا۔
جرمنی کی ستمبر میں منتخب ہونے والی نئی حکومت میں شامل سوشل ڈیموکریٹس اور کنزرویٹو رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں ڈرون طیاروں کو ٹارگٹڈ آپریشن کے لئے استعمال کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، معاہدے میں کہا گیا کہ جرمنی ڈرون طیاروں کو معصوم افراد کے قتل عام کے لئے استعمال کرنے کی سخت مذمت کرتا ہے اور جرمنی کا ڈرون طیاروں کو استعمال کرنے کا مقصد دنیا سے اسلحے کا خاتمہ اور ہتھیاروں کو محدود کرنا ہے، حکومت مین شامل دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ڈرون طیاروں کی خریداری سے قبل اس کے تمام معاشرتی اور قانونی اور اخلاقی پہلوؤں پہلوؤں کا بخوبی جائزہ لیا اور پھرامریکا سے ڈورن طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایک سروے کے مطابق جرمنی میں 59 فیصد عوام کی مخالفت کے باوجود گزشتہ دور حکومت کے وزیردفاع تھامس ڈی میزئیر نے ڈرون طیاروں کی خریدادی پر لاکھوں ڈالرز خرچ کئے جنہیں جرمنی کی فضائی حدود میں اڑنے کی اجازت بھی نہ تھی۔
واضح رہے کہ جرمنی کی حکومت نے امریکا سے ڈرون طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ ایمنسٹی انٹر نیشنل کی رپورٹ منظر عام آنے کے بعد کیا جس میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی سابقہ حکومت کو ڈرون حملوں میں امریکا کا ساتھ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیاتھا۔