مسلم مخالف قانون پر جاوید جعفری کا انتہا پسند ہندوؤں کو کرارا جواب
جاوید جعفری نے احتجاج کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کرائی تاہم انتہا پسند ہندوؤں کو ان کا یہ اقدام ایک آنکھ نہیں بھایا
بالی ووڈ اداکار جاوید جعفری کو مسلم مخالف قانون کی مخالفت کرنے پر ہندو انتہاپسندوں نے نشانے پر رکھ لیا جس پر جاوید جعفری نے بھی انہیں کرارا جواب دیا۔
جاوید جعفری کاشمار بالی ووڈ کے ان اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے مودی حکومت کی جانب سے نافذ کیے جانے والے مسلم مخالف شہریت کے متنازع قانون کے خلاف آواز اٹھائی اور کھل کر اس کے خلاف بیان دیا۔ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کواپوزیشن سمیت دیگر سماجی حلقوں کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے جب کہ اس قانون کے خلاف احتجاج بھارت سے نکل کر یورپ تک پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کسی کے باپ کا نہیں ہے
حال ہی میں بالی ووڈ اداکار جاوید جعفری نے یورپ میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کرائی تاہم انتہا پسند ہندوؤں کو ان کا یہ اقدام ایک آنکھ نہیں بھایا اور سوشل میڈیا پر ان پر تنقید شروع ہوگئی، یہاں تک کہ ایک خاتون نے انہیں کہا کہ آپ یورپ کیوں نہیں چلے جاتے ہمیں اپنی قوم میں آپ جیسے غداروں کی ضرورت نہیں۔
جاوید جعفری نے خاتون کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا آپ کی قوم؟ میڈم آپ نے کب خریدی؟ آخری بار جب میں نے آئین پڑھا تھا تواس میں جمہوریت، برابری اور اختلاف رائے کے حق کی بات کی گئی تھی۔ نہیں معلوم آپ نے نجی طور پر اس میں تبدیلیاں کردی ہوں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جاوید جعفری کی مسلم مخالف قانون کے خلاف کی گئی تقریر سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا ہندوستان کسی کےباپ کا نہیں ہے۔
جاوید جعفری کاشمار بالی ووڈ کے ان اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے مودی حکومت کی جانب سے نافذ کیے جانے والے مسلم مخالف شہریت کے متنازع قانون کے خلاف آواز اٹھائی اور کھل کر اس کے خلاف بیان دیا۔ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کواپوزیشن سمیت دیگر سماجی حلقوں کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے جب کہ اس قانون کے خلاف احتجاج بھارت سے نکل کر یورپ تک پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کسی کے باپ کا نہیں ہے
حال ہی میں بالی ووڈ اداکار جاوید جعفری نے یورپ میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کرائی تاہم انتہا پسند ہندوؤں کو ان کا یہ اقدام ایک آنکھ نہیں بھایا اور سوشل میڈیا پر ان پر تنقید شروع ہوگئی، یہاں تک کہ ایک خاتون نے انہیں کہا کہ آپ یورپ کیوں نہیں چلے جاتے ہمیں اپنی قوم میں آپ جیسے غداروں کی ضرورت نہیں۔
جاوید جعفری نے خاتون کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا آپ کی قوم؟ میڈم آپ نے کب خریدی؟ آخری بار جب میں نے آئین پڑھا تھا تواس میں جمہوریت، برابری اور اختلاف رائے کے حق کی بات کی گئی تھی۔ نہیں معلوم آپ نے نجی طور پر اس میں تبدیلیاں کردی ہوں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جاوید جعفری کی مسلم مخالف قانون کے خلاف کی گئی تقریر سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا ہندوستان کسی کےباپ کا نہیں ہے۔