جُرمانہ آٹھ لاکھ ڈالر ادائیگی 132برس میں امریکی عدالت کا دل چسپ فیصلہ
دلیہ نے ہاروے کی کم زور مالی حالت کے پیش نظر آٹھ لاکھ ڈالر کی رقم 500 ڈالر ماہانہ کی اقساط میں ادا کرنے کا حکم دیا
ISLAMABAD:
تین برس قبل امریکی ریاست الباما میں قائم آوبرن یونی ورسٹی میں اگے ہوئے شاہ بلوط کے دو قدیم درختوں کی جڑوں میں زوداثر نباتات کش زہر ڈال دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں یہ تاریخی درخت بہ تدریج سوکھ گئے تھے۔
پولیس نے تحقیقات کے بعد درختوں کو زندگی سے محروم کرنے کے الزام میں باسٹھ سالہ شخص ہاروے اپڈائکے کو گرفتار کرلیا تھا۔ ڈھائی سال تک سماعت کے بعد عدالت نے حال ہی میں اس مقدمے کا فیصلہ سنادیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ہاروے نے شاہ بلوط کے تاریخی درختوں کو زہرآلود کیا جس کے نتیجے میں وہ سوکھ گئے۔ جج جیکب اے واکر سوم نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہاروے اپڈائکے جرمانے کے طور پر 796731.98 ڈالر ادا کرے گا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جج نے فیصلے میں لکھا کہ یہ رقم سوکھ جانے والے درختوں کی کٹائی، ان کی جگہ پر تعمیرات کرنے، زہر سے متاثر ہونے والی زمین کی بحالی، اور درختوں کی زہرآلودگی کے نتیجے میں یونی ورسٹی کو ہونے والے مالی نقصان کے ازالے کے طور پر وصول کی جائے گی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مدعا علیہ جان داروں کو زہردینے کے نتائج و عواقب کا اندازہ لگانے میں یکسر ناکام رہا اور اس کے فعل نے عوام کی صحت کے لیے قابل ذکر خطرات پیدا کردیے تھے۔
جرمانے کی رقم کا بڑا حصہ زمین کے متاثرہ حصے کی مٹی کی تبدیلی، مردہ درختوں کی کٹائی، اور ان درختوں کے بیجوں کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کے خاتمے کا ازالہ کرنے میں استعمال ہوگا۔ ان پر آنے والی لاگت کا تخمینہ 632530 ڈالر لگایا گیا ہے۔ بقیہ رقم آس پاس کے درختوں اور پودوں اور زمین کو زہر کے اثرات سے بچانے، اور شاہ بلوط کے درختوں کی جگہ پر ہونے والی نئی تعمیرات پر خرچ کی جائے گی۔ فیصلے کے مطابق تقریباً آٹھ لاکھ ڈالر کے جرمانے کے علاوہ ہاروے کو لیگل فیس کی مد میں2000 اور عدلیہ کے اخراجات کی مد میں 16500 ڈالر ادا کرنے ہوں گے
اس کیس کا دل چسپ ترین پہلو یہ ہے کہ عدلیہ نے ہاروے کی کم زور مالی حالت کے پیش نظر آٹھ لاکھ ڈالر کی رقم 500 ڈالر ماہانہ کی اقساط میں ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس طرح چونسٹھ سالہ ہاروے کو پوری رقم ادا کرنے میں 132 سال سے زائد کا عرصہ لگے گا۔ یعنی ہاروے کی عمر اگر دوسو برس ہوئی تو ہی یونی ورسٹی اس سے جرمانے کی پوری رقم حاصل کرپائے گی۔
تین برس قبل امریکی ریاست الباما میں قائم آوبرن یونی ورسٹی میں اگے ہوئے شاہ بلوط کے دو قدیم درختوں کی جڑوں میں زوداثر نباتات کش زہر ڈال دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں یہ تاریخی درخت بہ تدریج سوکھ گئے تھے۔
پولیس نے تحقیقات کے بعد درختوں کو زندگی سے محروم کرنے کے الزام میں باسٹھ سالہ شخص ہاروے اپڈائکے کو گرفتار کرلیا تھا۔ ڈھائی سال تک سماعت کے بعد عدالت نے حال ہی میں اس مقدمے کا فیصلہ سنادیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ہاروے نے شاہ بلوط کے تاریخی درختوں کو زہرآلود کیا جس کے نتیجے میں وہ سوکھ گئے۔ جج جیکب اے واکر سوم نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہاروے اپڈائکے جرمانے کے طور پر 796731.98 ڈالر ادا کرے گا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جج نے فیصلے میں لکھا کہ یہ رقم سوکھ جانے والے درختوں کی کٹائی، ان کی جگہ پر تعمیرات کرنے، زہر سے متاثر ہونے والی زمین کی بحالی، اور درختوں کی زہرآلودگی کے نتیجے میں یونی ورسٹی کو ہونے والے مالی نقصان کے ازالے کے طور پر وصول کی جائے گی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مدعا علیہ جان داروں کو زہردینے کے نتائج و عواقب کا اندازہ لگانے میں یکسر ناکام رہا اور اس کے فعل نے عوام کی صحت کے لیے قابل ذکر خطرات پیدا کردیے تھے۔
جرمانے کی رقم کا بڑا حصہ زمین کے متاثرہ حصے کی مٹی کی تبدیلی، مردہ درختوں کی کٹائی، اور ان درختوں کے بیجوں کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کے خاتمے کا ازالہ کرنے میں استعمال ہوگا۔ ان پر آنے والی لاگت کا تخمینہ 632530 ڈالر لگایا گیا ہے۔ بقیہ رقم آس پاس کے درختوں اور پودوں اور زمین کو زہر کے اثرات سے بچانے، اور شاہ بلوط کے درختوں کی جگہ پر ہونے والی نئی تعمیرات پر خرچ کی جائے گی۔ فیصلے کے مطابق تقریباً آٹھ لاکھ ڈالر کے جرمانے کے علاوہ ہاروے کو لیگل فیس کی مد میں2000 اور عدلیہ کے اخراجات کی مد میں 16500 ڈالر ادا کرنے ہوں گے
اس کیس کا دل چسپ ترین پہلو یہ ہے کہ عدلیہ نے ہاروے کی کم زور مالی حالت کے پیش نظر آٹھ لاکھ ڈالر کی رقم 500 ڈالر ماہانہ کی اقساط میں ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس طرح چونسٹھ سالہ ہاروے کو پوری رقم ادا کرنے میں 132 سال سے زائد کا عرصہ لگے گا۔ یعنی ہاروے کی عمر اگر دوسو برس ہوئی تو ہی یونی ورسٹی اس سے جرمانے کی پوری رقم حاصل کرپائے گی۔