خصوصی طیارہ بھیج کر پاکستانی طلبہ کو چین سے واپس لایا جائے اپوزیشن کا مطالبہ

طلبہ کے آنے سے کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہو تو ضروری طبی انتظامات کیے جائیں، سینیٹرز

طلبہ کے آنے سے کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہو تو ضروری طبی انتظامات کیے جائیں، سینیٹرز

حزب اختلاف نے چین میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کا مطالبہ کردیا۔

چئیرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ ن لیگ کے سینیٹرمشاہد اللہ خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین میں موجود پاکستانی طلبہ کی مائیں رو رہی ہیں اور ہم خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں، ابھی تک اس حوالے سے حکومت نے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کئے، ہم ہر مسئلہ پرجان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ کہنا غلط ہے کہ ہم پاکستانیوں کو چین سے واپس نہیں لائیں گے، کرونا وائرس ایک آفت اور وبا ہے جس سے لڑنا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مشکل وقت ہے رونے گھبرانے کے بجائے حالات کا مقابلہ کیا جائے، یہ وباء ان شاء اللہ ختم ہوگی، حکومت فوری طور پر معلومات کے لیے مرکز قائم کرے اور حکومت چین میں پھنسے طلباء کو سہولیات دے۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس پھیلاؤ کے خدشے کے باعث لوگوں کو چین سے نہیں نکال رہے، ڈاکٹر ظفر مرزا


پی پی پی کے رحمان ملک نے کہا کہ حکومت خصوصی طیارے بھیج کر پاکستانی طلبہ کو فوری طور پر واپس لائے، ان کے آنے سے کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہو تو ضروری طبی انتظامات کر لیں، طلبہ کو کرونا وائرس کے اسکریننگ ٹیسٹ کے بعدوالدین کے حوالے کیا جائے، کوئی ملک کسی بھی قانون کے تحت اپنے باشندوں کوواپس آنے سے نہیں روک سکتا، حکومت کا پاکستانی طلبہ کو پاکستان واپس نہ لانے کا فیصلہ افسوس ناک اور ناقابل قبول ہے، دوسرے ممالک بھی اپنے باشندوں کو چین سے واپس لاچکے ہیں۔

پی پی پی کی سینیٹرشیری رحمان کا کہنا تھا کہ چین میں پاکستانی سفارت خانے کی ہیلپ لائن کام نہیں کر رہی اور پاکستانی ائیرپورٹس پر کرونا کی تشخیص کے حوالے سے اسکریننگ کام نہیں کر رہے، پاکستانی حکومت کرونا وائرس تشخیص کی کٹ منگوائے اور چین سے اپنے شہریوں کو واپس لائے کیونکہ اپنے شہریوں کا تحفظ آپ کی پہلی ذمہ داری ہوتی ہے۔

بحث کے بعد سینیٹ اجلاس پیر کی شام تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

واضح رہے کہ حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر پاکستانیوں کو چین سے واپس نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Load Next Story