جب موسم سرما مقابل ہو
خصوصی لوازمات جاڑوں کا مزہ دوبالا کردیتے ہیں
سردیوں کی آمد ہو چکی ہے، خشک اور سرد ہوا کے جھونکے خنکی کا احساس پیدا کر رہے ہیں۔
اچھا ہوتا ہے کہ جوں ہی موسم کے تیور بدلنے لگیں، الماریوں اور صندوقوں میں بند گرم ملبوسات کو نکال کر دھوپ لگا لی جائے تاکہ کئی ماہ تک بند رکھے رہنے سے اس میں پیدا ہونے والی ناخوش گوار سی بو ختم ہو جائے اور یہ بہ آسانی پہنے اور اوڑھے جا سکیں، دوسری طرف اتنے دن رکھے رکھے اس میں پیدا ہوجانے والے جراثیم کا بھی خاتمہ ہو سکے۔
جاڑے آئیں اور ان کے اہم لوازمات کو بھلا دیا جائے ایسا تو ممکن ہی نہیں، ان میں مونگ پھلی، چلغوزے، گجک، تل کے لڈو وغیرہ شامل ہیں۔ یہ تمام چیزیں جہاں ٹھنڈ میں خوب لطف دیتے ہیں وہیں یہ سرد موسم کے اثرات کو بھی کم کرنے میں خاصے معاون ہیں۔ تل کے لڈو گڑ اور چینی کے شیرے سے بنتے ہیں کمزور، بوڑھے اور بچوں کو موسم سرما میں تل کے لڈو کھلانا بے حد مفید ہے جن لوگوں کو زیادہ سردی لگتی ہو وہ تل کے لڈو خوب چبا کر کھائیں۔ موسم سرما کا مقابلہ کرنے کے لیے تل کے لڈو سب سے سستی اور گراں قدر سوغات ہے۔
گڑ کی تاثیر گرم ہے۔ یہ ہاضمہ درست کرتا ہے۔ موسم سرما میں اس کی چائے پینا فائدے مند ہے۔ خالی گڑ اور میوے والے گڑ دونوں ہی موسم کی سختی کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ مصری کا شمار بھی گرم تاثیر رکھنے والی اشیا میں ہوتا ہے۔ یہ جسم کو طاقت دیتی ہے اور سینے کو صاف کرتی ہے۔ موسم سرما سے ہونے والی کھانسی، نزلے اور گلے کی تکالیف میں خاصی سود مند ہے بچے کے سینے کی خرخراہٹ دور کرنے کے لیے اسے دودھ میں شامل کر کے پلانے سے بھی افاقہ ہوتا ہے۔ گجک گڑ اور چینی دونوں سے بنائی جاتی ہے اور اس میں تل کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ گجک جسم میں توانائی پیدا کرتی ہے اور سردی سے مقابلہ کرنے کی قوت دیتی ہے۔ گجک میں شامل تمام اجزا قوت بخش ہیں۔ موسم سرما کی یہ ایک ارزاں اور قوت بخش چیز ہے۔ شہد طاقت بخش اور صحت پرور ہے۔ موسم سرما میں شہد کو ڈبل روٹی کے توست یا روٹی پر لگا کر کھانا مفید ہے یا دودھ میں شامل کر کے بھی پیا جا سکتا ہے۔ یہ زکام اور کھانسی میں بھی بے حد کارآمد ہے اور بلغم نکالتا ہے۔
موسم سرما میں سوپ، چائے اور کافی کے علاوہ ادرک کی چائے بھی ایک خاص مشروب ہے۔ اسے بنانے کے لیے پسی ہوئی خشک ادرک چائے میں شامل کرکے چند منٹ پکایا جاتا ہے۔ یہ جوشاندے سے زیادہ مزے دار اور فایدے مند رہتی ہے، اسی طرح سے دار چینی بھی چائے پکنے کے بعد شامل کر کے چائے کو دَم دیں اور پھر پئیں تو سردی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ یخ بستہ موسم میں گرم گرم چکن کارن سوپ نہ صرف سردی بھگاتا ہے، بلکہ جسم و جاں کو تقویت اور توانائی فراہم کر کے جسم میں چستی پیدا کرتا ہے۔ سوپ یوں تو کئی طرح سے تیار کیے جاتے ہیں، تاہم چکن کارن سوپ سب سے زیادہ مقبول ہے۔ سوپ کے علاوہ موسم سرما میں ''یخنی'' بھی مزے سے پی جاتی ہے۔ سردیوں میں سوپ و یخنی کا استعمال موسم سرما میں نزلہ، زکام اور ٹھنڈ سے پیدا ہونے والی دیگر بیماریوں سے بچاتا ہے۔ گلا صاف کرتا ہے اور جسم کو درکار حرارت پیدا کرتا ہے۔
اگر نہار منہ میتھی دانے کی کھچڑی استعمال کی جائے تو سردی نہیں لگتی۔ موسم سرما میں چنے، میتھی، سوئے کے ساگ کے ساتھ جو، باجرے، مکئی کی روٹی اور مکھن کھانا مفید سمجھا جاتا ہے۔ سرد موسم میں نزلہ زکام کی شکایات بھی بڑھ جاتی ہیں۔ اس کے لیے اگر دس سیاہ مرچ چبا کر گرم دودھ میں پئیں تو زکام سے فایدہ ہوگا۔ ادرک شہد یا ادرک گڑ پانی میں اُبال کر پئیں ۔ اجوائن کو بار بار ہتھیلی پر رگڑ کر سونگھیں، زکام دور ہو جائے گا۔ ناک بہہ رہی ہو تو پیاز کا رس ایک پیالی میں نکال لیں اور بار بار اسے سونگھیں، فائدہ ہوگا، کچا پیاز کھانے سے بھی زکام ٹھیک ہو جاتا ہے۔ زکام میں منقہ کھانا بھی مفید ہے۔ پان میں لونگ ڈال کر کھانے سے بھی زکام کو افاقہ ہوتا ہے۔
موسم سرما میں بھی شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کا اہتمام بھی جاری رہتا ہے۔ یہاں بھی خواتین کے لیے تقریبات کی تیاری میں سب سے اہم ان کا میک اپ ہوتا ہے۔ اس موسم میں میک اپ ہمیں سنوارنے کے ساتھ موسم کی سختی سے تحفظ دینے کا کام بھی کرتا ہے۔ اگرچے گرمی اور پسینے کا ڈر نہیں ہوتا، مگر خشکی کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس لیے خشک جلد سے بچنے کے لیے کریمی میک اپ کا انتخاب کریں۔ میک اپ کے لیے مایع شکل میں دستیاب اسٹرنجنٹ ضرور لگائیں یہ میک اپ دیر تک قائم رکھتا ہے۔
سر میں خشکی ہو تو خالص زیتون یا سرسوں کا تیل نیم گرم کر کے مالش کریں اور نیم گرم پانی سے دھو لیں، ہفتے میں ایک بار کبھی دہی، انڈے، بیری کے پتوں سے سر دھولیں یا پھر ریٹھے آملے اور سیکاکائی کو ہم وزن لے کر پیس لیں اور اس سے سر دھوئیں۔ بھوئوں پر زیتون کے تیل کی مالش کریں اور پلکوں پر کیسٹر آئل لگائیں۔
موسم سرما میں دھوپ میں بیٹھنے سے جلد کی فطری روغنیات زائل ہو جاتی ہے اور جلد کھردری ہو جاتی ہے۔ اس لیے ٹماٹر کے گودے میں گلیسرین اور عرق گلاب ہم وزن شامل کرکے چہرے کا مساج کریں اور نیم گرم پانی سے چہرہ دھو کر زیتون کا تیل یا کوئی موئسچرائزر لگا لیں۔ ناریل کا تیل لگانا بھی بہترین عمل ہے۔ جلد کو نرم و ملائم بنانے کے لیے لفٹ جیل بہت سودمند ہے اس سے جھریاں دور ہوتی ہیں۔
زیتون کا تیل اور لیموں کا رس ملا کر ہونٹوں پر لگانے سے سردیوں میںہونٹ نرم و ملائم رہتے ہیں۔ گلاب کی پتیوں کو پیس کر ہونٹوں پر ملیں۔ دودھ کی بالائی میں تھوڑا سا نمک ملا کر ہونٹوں پر ملنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جاتی ہے۔ اگر ہاتھ کی جلد پھٹ جائے، کھردری ہو تو ایک انڈے میں تھوڑی سی پھٹکری پیس کر ملا دیں اور ہاتھوں کا مساج کریں۔ رات کو سوتے وقت ہاتھوں پر دودھ کی بالائی کی مالش کریں۔ خشکی کے باعث پھٹنے والی ایڑیوں پر گلیسرین میں چند صابن کے ٹکڑے ڈال کر نرم کر لیں اور ایڑیوں پر لیپ کر دیں۔ روزانہ رات کو پیروں پر ویسلین لگا کر موزے پہن لیں۔ n
اچھا ہوتا ہے کہ جوں ہی موسم کے تیور بدلنے لگیں، الماریوں اور صندوقوں میں بند گرم ملبوسات کو نکال کر دھوپ لگا لی جائے تاکہ کئی ماہ تک بند رکھے رہنے سے اس میں پیدا ہونے والی ناخوش گوار سی بو ختم ہو جائے اور یہ بہ آسانی پہنے اور اوڑھے جا سکیں، دوسری طرف اتنے دن رکھے رکھے اس میں پیدا ہوجانے والے جراثیم کا بھی خاتمہ ہو سکے۔
جاڑے آئیں اور ان کے اہم لوازمات کو بھلا دیا جائے ایسا تو ممکن ہی نہیں، ان میں مونگ پھلی، چلغوزے، گجک، تل کے لڈو وغیرہ شامل ہیں۔ یہ تمام چیزیں جہاں ٹھنڈ میں خوب لطف دیتے ہیں وہیں یہ سرد موسم کے اثرات کو بھی کم کرنے میں خاصے معاون ہیں۔ تل کے لڈو گڑ اور چینی کے شیرے سے بنتے ہیں کمزور، بوڑھے اور بچوں کو موسم سرما میں تل کے لڈو کھلانا بے حد مفید ہے جن لوگوں کو زیادہ سردی لگتی ہو وہ تل کے لڈو خوب چبا کر کھائیں۔ موسم سرما کا مقابلہ کرنے کے لیے تل کے لڈو سب سے سستی اور گراں قدر سوغات ہے۔
گڑ کی تاثیر گرم ہے۔ یہ ہاضمہ درست کرتا ہے۔ موسم سرما میں اس کی چائے پینا فائدے مند ہے۔ خالی گڑ اور میوے والے گڑ دونوں ہی موسم کی سختی کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ مصری کا شمار بھی گرم تاثیر رکھنے والی اشیا میں ہوتا ہے۔ یہ جسم کو طاقت دیتی ہے اور سینے کو صاف کرتی ہے۔ موسم سرما سے ہونے والی کھانسی، نزلے اور گلے کی تکالیف میں خاصی سود مند ہے بچے کے سینے کی خرخراہٹ دور کرنے کے لیے اسے دودھ میں شامل کر کے پلانے سے بھی افاقہ ہوتا ہے۔ گجک گڑ اور چینی دونوں سے بنائی جاتی ہے اور اس میں تل کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ گجک جسم میں توانائی پیدا کرتی ہے اور سردی سے مقابلہ کرنے کی قوت دیتی ہے۔ گجک میں شامل تمام اجزا قوت بخش ہیں۔ موسم سرما کی یہ ایک ارزاں اور قوت بخش چیز ہے۔ شہد طاقت بخش اور صحت پرور ہے۔ موسم سرما میں شہد کو ڈبل روٹی کے توست یا روٹی پر لگا کر کھانا مفید ہے یا دودھ میں شامل کر کے بھی پیا جا سکتا ہے۔ یہ زکام اور کھانسی میں بھی بے حد کارآمد ہے اور بلغم نکالتا ہے۔
موسم سرما میں سوپ، چائے اور کافی کے علاوہ ادرک کی چائے بھی ایک خاص مشروب ہے۔ اسے بنانے کے لیے پسی ہوئی خشک ادرک چائے میں شامل کرکے چند منٹ پکایا جاتا ہے۔ یہ جوشاندے سے زیادہ مزے دار اور فایدے مند رہتی ہے، اسی طرح سے دار چینی بھی چائے پکنے کے بعد شامل کر کے چائے کو دَم دیں اور پھر پئیں تو سردی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ یخ بستہ موسم میں گرم گرم چکن کارن سوپ نہ صرف سردی بھگاتا ہے، بلکہ جسم و جاں کو تقویت اور توانائی فراہم کر کے جسم میں چستی پیدا کرتا ہے۔ سوپ یوں تو کئی طرح سے تیار کیے جاتے ہیں، تاہم چکن کارن سوپ سب سے زیادہ مقبول ہے۔ سوپ کے علاوہ موسم سرما میں ''یخنی'' بھی مزے سے پی جاتی ہے۔ سردیوں میں سوپ و یخنی کا استعمال موسم سرما میں نزلہ، زکام اور ٹھنڈ سے پیدا ہونے والی دیگر بیماریوں سے بچاتا ہے۔ گلا صاف کرتا ہے اور جسم کو درکار حرارت پیدا کرتا ہے۔
اگر نہار منہ میتھی دانے کی کھچڑی استعمال کی جائے تو سردی نہیں لگتی۔ موسم سرما میں چنے، میتھی، سوئے کے ساگ کے ساتھ جو، باجرے، مکئی کی روٹی اور مکھن کھانا مفید سمجھا جاتا ہے۔ سرد موسم میں نزلہ زکام کی شکایات بھی بڑھ جاتی ہیں۔ اس کے لیے اگر دس سیاہ مرچ چبا کر گرم دودھ میں پئیں تو زکام سے فایدہ ہوگا۔ ادرک شہد یا ادرک گڑ پانی میں اُبال کر پئیں ۔ اجوائن کو بار بار ہتھیلی پر رگڑ کر سونگھیں، زکام دور ہو جائے گا۔ ناک بہہ رہی ہو تو پیاز کا رس ایک پیالی میں نکال لیں اور بار بار اسے سونگھیں، فائدہ ہوگا، کچا پیاز کھانے سے بھی زکام ٹھیک ہو جاتا ہے۔ زکام میں منقہ کھانا بھی مفید ہے۔ پان میں لونگ ڈال کر کھانے سے بھی زکام کو افاقہ ہوتا ہے۔
موسم سرما میں بھی شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کا اہتمام بھی جاری رہتا ہے۔ یہاں بھی خواتین کے لیے تقریبات کی تیاری میں سب سے اہم ان کا میک اپ ہوتا ہے۔ اس موسم میں میک اپ ہمیں سنوارنے کے ساتھ موسم کی سختی سے تحفظ دینے کا کام بھی کرتا ہے۔ اگرچے گرمی اور پسینے کا ڈر نہیں ہوتا، مگر خشکی کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس لیے خشک جلد سے بچنے کے لیے کریمی میک اپ کا انتخاب کریں۔ میک اپ کے لیے مایع شکل میں دستیاب اسٹرنجنٹ ضرور لگائیں یہ میک اپ دیر تک قائم رکھتا ہے۔
سر میں خشکی ہو تو خالص زیتون یا سرسوں کا تیل نیم گرم کر کے مالش کریں اور نیم گرم پانی سے دھو لیں، ہفتے میں ایک بار کبھی دہی، انڈے، بیری کے پتوں سے سر دھولیں یا پھر ریٹھے آملے اور سیکاکائی کو ہم وزن لے کر پیس لیں اور اس سے سر دھوئیں۔ بھوئوں پر زیتون کے تیل کی مالش کریں اور پلکوں پر کیسٹر آئل لگائیں۔
موسم سرما میں دھوپ میں بیٹھنے سے جلد کی فطری روغنیات زائل ہو جاتی ہے اور جلد کھردری ہو جاتی ہے۔ اس لیے ٹماٹر کے گودے میں گلیسرین اور عرق گلاب ہم وزن شامل کرکے چہرے کا مساج کریں اور نیم گرم پانی سے چہرہ دھو کر زیتون کا تیل یا کوئی موئسچرائزر لگا لیں۔ ناریل کا تیل لگانا بھی بہترین عمل ہے۔ جلد کو نرم و ملائم بنانے کے لیے لفٹ جیل بہت سودمند ہے اس سے جھریاں دور ہوتی ہیں۔
زیتون کا تیل اور لیموں کا رس ملا کر ہونٹوں پر لگانے سے سردیوں میںہونٹ نرم و ملائم رہتے ہیں۔ گلاب کی پتیوں کو پیس کر ہونٹوں پر ملیں۔ دودھ کی بالائی میں تھوڑا سا نمک ملا کر ہونٹوں پر ملنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جاتی ہے۔ اگر ہاتھ کی جلد پھٹ جائے، کھردری ہو تو ایک انڈے میں تھوڑی سی پھٹکری پیس کر ملا دیں اور ہاتھوں کا مساج کریں۔ رات کو سوتے وقت ہاتھوں پر دودھ کی بالائی کی مالش کریں۔ خشکی کے باعث پھٹنے والی ایڑیوں پر گلیسرین میں چند صابن کے ٹکڑے ڈال کر نرم کر لیں اور ایڑیوں پر لیپ کر دیں۔ روزانہ رات کو پیروں پر ویسلین لگا کر موزے پہن لیں۔ n