حکومتی ارکان نے سینیٹرز کی تنخواہیں بڑھانے کی مخالفت کردی

موجودہ حالات میں مناسب نہیں کہ عوامی نمائندے اپنی مراعات میں اضافہ کریں،اسدعمر

اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے وقت مناسب نہیں ہے، اسد قیصر فوٹو: فائل

حکومتی ارکان نے سینیٹرز کی تنخواہوں میں 400 فیصد تک اضافے اور الاؤنس کی بحالی کے لیے مجوزہ بل کی مخالفت کردی ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے سینیٹرز کی تنخواہوں میں 400 فیصد تک اضافے کے بل سے متعلق اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ان حالات میں مناسب نہیں کہ عوامی نمائندے اپنی مراعات میں اضافہ کریں، خزانے میں گنجائش ہے تو عوام پر بوجھ کم کرنے کے لیےاستعمال کرنا چاہیے۔


سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے قومی وسائل بچانے کا کہا اور خزانے کا ذاتی استعمال نہ کرنے کی ابتدا خود کی، ہم ایوان میں سینیٹرز کی تنخواہیں بڑھانے کی مخالفت کریں گے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بل کو غیر مناسب قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ابھی معاشی بحران سے پوری طرح نہیں نکلا، ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں وقت لگے گا۔ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے وقت مناسب نہیں ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور اراکین سینیٹ کی تنخواہوں میں 400 فیصد تک اضافے کا بل آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کر دیا گیا ہے۔ یہ بل بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے سینیٹ سیکرٹریٹ میں بل جمع کرایا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی کے پیش نظر اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ چاہتے ہیں۔
Load Next Story