کورنگی سے گلا کٹی لاش ملنے کا معمہ حل قاتل دو بھائی اور ایک بہن نکلے
عابد رکشا مکینک تھا اورعادی چور تھا جو وارداتوں میں زبردستی بہن کو ساتھ لے جاتا تھا
کورنگی ناصر کالونی میں رکشا سے گلا کٹی لاش ملنے کا معمہ حل ہوگیا، قاتل دو بھائی اور ایک بہن نکلے۔
27 جنوری کو کورنگی صنعتی ایریا سے 45 سالہ عابد کے رکشا سے گلا کٹی لاش ملی تھی جس پر پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی تھیں۔ ایک ہفتے کی کوششوں کے بعد پولیس نے مقتول عابد کے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے قتل میں ملوث اس کے 2 سگے بھائی محمد عامر، کامران اور ایک بہن ثمرین کو گرفتار کرکے آلہ قتل، کلہاڑی ، سبزی کاٹنے والی چھری اور آہنی راڈ برآمد کرلی۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے حقیقی بھائی عابد کو 27 جنوری کی رات اپنی حقیقی بہن ثمرین کے ساتھ مل کر ناصر کالونی میں ایک خالی پلاٹ پر کلہاڑی، چھری اور آہنی راڈ کی مدد سے قتل کیا۔
پولیس کے مطابق مقتول عابد رکشا مکینک اور عادی چور تھا۔ علاقے میں کھڑے رکشا میں چوری کی وارداتیں کرتا تھا اورچوری کی وارداتوں میں اپنی حقیقی بہن ثمرین کو بھی زبردستی شریک کرتا تھا تاکہ اس پر کوئی شک نہ کرسکے۔
مقتول کے قتل میں ملوث گرفتار دونوں سگے بھائی عامر اور کامران نے بتایا کہ ان کی بہن انہیں اکثر بتاتی تھی کہ مقتول بھائی اسے زبردستی چوری کی وارداتوں میں ساتھ ل کرجاتا ہے جس کے بعد ہم تینوں نے مل کر بھائی کی عادتوں سے تنگ آکر اسے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی۔
ملزمان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ 27 جنوری کی رات بہن ثمرین جوکہ مقتول عابد کو محلے کے ایک خالی پلاٹ پر لے کر پہنچی تو ہم دونوں بھائی بھی آلہ قتل کے ساتھ وہاں پہنچے اور تینوں نے مل کر اپنے حقیقی بھائی کو قتل کر کے لاش وہاں کھڑے رکشا میں چھوڑ دی اور گھر آگئے۔
واضح رہے کہ کورنگی صنعتی ایریا تھانے کےعلاقے ناصر کالونی سے ایک شخص کی رکشا سے گلا کٹی لاش ملی تھی جس کی شناخت 45 سالہ عابد ولد بابو دین کے نام سے ہوئی تھی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی عامر کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی تھیں۔
27 جنوری کو کورنگی صنعتی ایریا سے 45 سالہ عابد کے رکشا سے گلا کٹی لاش ملی تھی جس پر پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی تھیں۔ ایک ہفتے کی کوششوں کے بعد پولیس نے مقتول عابد کے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے قتل میں ملوث اس کے 2 سگے بھائی محمد عامر، کامران اور ایک بہن ثمرین کو گرفتار کرکے آلہ قتل، کلہاڑی ، سبزی کاٹنے والی چھری اور آہنی راڈ برآمد کرلی۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے حقیقی بھائی عابد کو 27 جنوری کی رات اپنی حقیقی بہن ثمرین کے ساتھ مل کر ناصر کالونی میں ایک خالی پلاٹ پر کلہاڑی، چھری اور آہنی راڈ کی مدد سے قتل کیا۔
پولیس کے مطابق مقتول عابد رکشا مکینک اور عادی چور تھا۔ علاقے میں کھڑے رکشا میں چوری کی وارداتیں کرتا تھا اورچوری کی وارداتوں میں اپنی حقیقی بہن ثمرین کو بھی زبردستی شریک کرتا تھا تاکہ اس پر کوئی شک نہ کرسکے۔
مقتول کے قتل میں ملوث گرفتار دونوں سگے بھائی عامر اور کامران نے بتایا کہ ان کی بہن انہیں اکثر بتاتی تھی کہ مقتول بھائی اسے زبردستی چوری کی وارداتوں میں ساتھ ل کرجاتا ہے جس کے بعد ہم تینوں نے مل کر بھائی کی عادتوں سے تنگ آکر اسے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی۔
ملزمان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ 27 جنوری کی رات بہن ثمرین جوکہ مقتول عابد کو محلے کے ایک خالی پلاٹ پر لے کر پہنچی تو ہم دونوں بھائی بھی آلہ قتل کے ساتھ وہاں پہنچے اور تینوں نے مل کر اپنے حقیقی بھائی کو قتل کر کے لاش وہاں کھڑے رکشا میں چھوڑ دی اور گھر آگئے۔
واضح رہے کہ کورنگی صنعتی ایریا تھانے کےعلاقے ناصر کالونی سے ایک شخص کی رکشا سے گلا کٹی لاش ملی تھی جس کی شناخت 45 سالہ عابد ولد بابو دین کے نام سے ہوئی تھی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی عامر کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی تھیں۔