نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت پرویز اشرف غیر قانونی بھرتی کیس میں بری
نیب نے 2016 میں ان تمام افراد کے خلاف غیر قانونی بھرتیاں کرنے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو چار سال بعد غیر قانونی بھرتیوں کے نیب ریفرنس میں بری کردیا۔
احتساب عدالت لاہور کے جج امجد نذیر چوہدری نے راجہ پرویز اشرف اور دیگر ملزمان کے خلاف غیر قانونی بھرتی کیس میں بریت کی درخواست کی سماعت کی۔ راجہ پرویز اشرف سمیت تمام ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سماعت کے بعد راجہ پرویز اشرف اور 7 افسران کو بری کرنے کا فیصلہ سنادیا۔ دیگر ملزمان میں محمد سلیم، زرعی عباس، وزیر علی، محمد ابراہیم، ایچ آر حشمت، طاہر بشارت، شاہد رفیق شامل ہیں۔
نیب نے 2016 میں ان تمام افراد کے خلاف غیر قانونی بھرتیاں کرنے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت ملزمان نے بری کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ وہ بے گناہ ہیں اور ریفرنس میں ان پر غلط الزام لگایا گیا۔
احتساب عدالت لاہور کے جج امجد نذیر چوہدری نے راجہ پرویز اشرف اور دیگر ملزمان کے خلاف غیر قانونی بھرتی کیس میں بریت کی درخواست کی سماعت کی۔ راجہ پرویز اشرف سمیت تمام ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سماعت کے بعد راجہ پرویز اشرف اور 7 افسران کو بری کرنے کا فیصلہ سنادیا۔ دیگر ملزمان میں محمد سلیم، زرعی عباس، وزیر علی، محمد ابراہیم، ایچ آر حشمت، طاہر بشارت، شاہد رفیق شامل ہیں۔
نیب نے 2016 میں ان تمام افراد کے خلاف غیر قانونی بھرتیاں کرنے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت ملزمان نے بری کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ وہ بے گناہ ہیں اور ریفرنس میں ان پر غلط الزام لگایا گیا۔