کانگریس نے بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوارمودی کو ’’چھوڑو نمبر ون ‘‘ قرار دیدیا
بی جے پی اپنے پھینکو نمبر ایک کو کسی اچھی جگہ ٹیوشن دلائے تاکہ وہ تاریخ سے واقف حاصل کرسکیں،سیکریٹری جنرل کانگریس
بھارت کی حکمران جماعت کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظوں کی جنگ اس قدر شدت آگئی ہے کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر ذاتی حملے بھی کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ نریندر مودی کی جانب سے کانگریس کے انتخابی نشان کو خونی پنجہ قرار دینے کے بعد کانگریس کے رہنماؤں نے مودی کو چھوڑو نمبر ایک قرار دے دیا ہے۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر آزاد نگر میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران کانگریس کے جنرل سیکریٹری ڈگ وجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی نے نریندر مودی کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے لیکن انہیں وہ تاریخی واقعات ہی نہیں معلوم جو ہمارے اسکولوں اور کالجوں کی درسی کتب میں طلبا کو پڑھائے جاتے ہیں اور وہ عام جلسوں میں انہیں توڑ مروڑ کر بتاتے ہیں، بی جے پی اپنے نامزد چھوڑو نمبر ون کو پہلے کسی اچھی جگہ ٹیوشن دلائے تاکہ وہ تاریخ سے واقفیت حاصل کرسکے۔
ڈگ وجے نگھ کا کہنا تھا کہ بی جے ہی کو آج کل پھینکو نمبر ایک کا بخار چڑھا ہوا ہے لیکن وہ اس حقیقت سے پہلو تہی کررہے ہیں کہ جنہیں وہ اپنا وزیر اعظم نامزد کرچکے ہیں وہ محسن کش ہے ۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر آزاد نگر میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران کانگریس کے جنرل سیکریٹری ڈگ وجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی نے نریندر مودی کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے لیکن انہیں وہ تاریخی واقعات ہی نہیں معلوم جو ہمارے اسکولوں اور کالجوں کی درسی کتب میں طلبا کو پڑھائے جاتے ہیں اور وہ عام جلسوں میں انہیں توڑ مروڑ کر بتاتے ہیں، بی جے پی اپنے نامزد چھوڑو نمبر ون کو پہلے کسی اچھی جگہ ٹیوشن دلائے تاکہ وہ تاریخ سے واقفیت حاصل کرسکے۔
ڈگ وجے نگھ کا کہنا تھا کہ بی جے ہی کو آج کل پھینکو نمبر ایک کا بخار چڑھا ہوا ہے لیکن وہ اس حقیقت سے پہلو تہی کررہے ہیں کہ جنہیں وہ اپنا وزیر اعظم نامزد کرچکے ہیں وہ محسن کش ہے ۔