ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ظفر احسن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

سپریم کورٹ نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری طور پر آج ہی ہٹانے کا حکم دیا تھا

شاہراہ قائدین کے نالے پر پیٹرول پمپ اور دیگر تجاوزات فوری ختم کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کے حکم پر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو باضابطہ طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ظفر احسن کو باضابطہ طور پر عہدے سے ہٹا دیا ہے اور انہیں لوکل گورنمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس سے قبل چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کراچی رجسٹری میں سی بریز پلازہ کو گرانے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت میں سی بریز ناقص ہونے سے متعلق نیسپاک اور پاکستان انجنیئرنگ کونسل کی رپورٹ پیش کی گئی۔ عدالت نے رپورٹ پر کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کا جائزہ لے کر جامع جواب جمع کرائے۔

عدالت میں پارکوں اور کھیل کے میدانوں پر غیر قانونی قبضوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کمشنر کراچی نے بتایا کہ وائے ایم سی اے میں کمرشل سرگرمیاں ختم کروا دی گئی ہیں اور ہاکی کا میدان بنا رہے ہیں۔ عدالت نے وائے ایم سی اے گراؤنڈ میں سبزہ لگانے اور باؤنڈری وال گرانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ باؤنڈری وال گرا کر لوہے کی گرل لگائی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سرکلر ریلوے بحال چاہیے، راستے میں جو آئے سب توڑ دیں، چیف جسٹس


سپریم کورٹ میں مسلم جیم خانہ کے اطراف بلند دیوار گرانے کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مسلم جیم خانہ کی دیوار نہ گرانے سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ لوگوں کو مسلم جیم خانہ کے اندر بنی ہوئی عمارت نظر آنی چاہیے، ہمارے حکم پر عمل کریں اور باہر کی دیواروں کو گرائیں، فیصلے پر عمل درآمد نہ ہوا تو مسلم جیم خانہ کی منتخب باڈی کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کریں گے۔

سپریم کورٹ میں بوٹ بیسن کے اطراف پارک کی زمین پر عمارتیں بنانے کا معاملہ بھی زیر سماعت آیا۔ خاتون شہری نے بتایا کہ بوٹ بیسن کے اطراف پارک کی جگہ پر کئی عمارتیں بنائی گئی ہیں۔ عدالت نے بے نظیر بھٹو پارک کی جگہ عمارت بنانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمارت کے مالک اخلاق میمن کو نوٹس جاری کردیا۔

سپریم کورٹ رجسٹری میں سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ وکیل محمود اختر نقوی نے بتایا کہ ڈی جی ایس بی سی اے ہر علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کروا رہے ہیں، 6 لاکھ روپے فی فلور رشوت لے کر آنکھیں بند کرلی جاتی ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سندھی مسلم سوسائٹی میں اور پورے شاہراہ کشمیر پر ہی چائنہ کٹنگ کردی گئی، یہ مکمل طور پر کراچی شہر کے لیے تباہی ہے۔ عدالت نے شاہراہ قائدین کے نالے پر پیٹرول پمپ اور دیگر تجاوزات فوری ختم کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کو ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ظفر احسن کو فوری طور پر آج ہی ہٹانے اور ایس بی سی اے کو ازسرنو ترتیب دینے کا حکم دیا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ وزیراعلیٰ سندھ تمام کرپٹ اور نااہل افسران کو فارغ کریں اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے معاملات دیکھیں، جب تک نیا ڈی جی نہ لگے تو چیف سیکرٹری خود معاملات کنٹرول کریں۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہونے والی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
Load Next Story