ٹیسٹ کرکٹ بنگلا دیشی ٹیم پاکستان پر پہلی فتح کی متلاشی
10 باہمی میچزمیں گرین کیپس 9 میں فاتح رہے، ایک مقابلہ ڈرا ہوا
ٹیسٹ کرکٹ میں بنگال ٹائیگرز پاکستان کے خلاف پہلی فتح کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں بنگال ٹائیگرز پاکستان کے خلاف پہلی فتح کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں بنگلہ دیش کی ٹیم ابھی تک پاکستان کیخلاف پہلی فتح کی متلاشی ہے، دونوں ٹیموں کے مابین تاحال طویل فارمیٹ کے 10 میچ کھیلے گئے ہیں جن میں سے گرین کیپس نے 9 میں کامیابی حاصل کی۔ ایک مقابلہ ڈرا ہوا، پاکستان نے بنگلہ دیش کیخلاف سب سے بڑا ٹوٹل اپریل 2015 میں کھیلے گئے کھلنا ٹیسٹ میں بنایا تھا۔
پہلی اننگز میں 332 رنز جوڑنے والی میزبان ٹیم نے مہمانوں کی طرف سے 628 رنز کا پہاڑ کھڑا کیے جانے کے بعد بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے دوسری باری میں 6وکٹ پر 555رنز بنائے اور میچ ڈرا ہوگیا، باہمی مقابلوں میں پاکستان کا کم سے کم مجموعہ ستمبر 2003 میں کھیلے جانے والے ملتان ٹیسٹ میں تھا، بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں 281رنز بنائے، میزبان سائیڈ 175تک محدود رہی، بنگال ٹائیگرز دوسری اننگز میں 154پر ڈھیر ہوگئے، گرین کیپس نے 261کا ہدف سنسنی خیز مقابلے کے بعد صرف ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا تھا۔
انضمام الحق نے ناقابل شکست 138رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔ مجموعی طور پر دونوں ٹیموں کے مابین 4ٹیسٹ میچز کی میزبانی پاکستان نے کی اور ہر بار کامیابی سمیٹی، اس دوران اس نے سب سے بڑا ٹوٹل 3وکٹ کے نقصان پر 546رنز اگست 2001میں کھیلے جانے والے ملتان ٹیسٹ میں حاصل کیا تھا، کم سے کم ٹوٹل 175 اسی میدان پر ستمبر 2003میں ہونے والے مذکورہ بالا میچ میں تھا۔
بنگلہ دیش میں کھیلے جانے والے 6 میچز میں پاکستان کی مسلسل 5فتوحات کے بعد میزبان ٹیم اپریل 2015میں ہونے والی گزشتہ سیریز کا کھلنا ٹیسٹ ڈرا کرنے میں کامیاب ہوئی۔ یاد رہے کہ ایشیا کپ 2008 میں شرکت اور اسی برس واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم محدود اوورز کی کرکٹ کے میچز کھیلنے کیلیے گزشتہ ماہ پاکستان آئی تھی۔ بنگال ٹائیگرز ستمبر 2003کے بعد پہلی بار پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں بنگال ٹائیگرز پاکستان کے خلاف پہلی فتح کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں بنگلہ دیش کی ٹیم ابھی تک پاکستان کیخلاف پہلی فتح کی متلاشی ہے، دونوں ٹیموں کے مابین تاحال طویل فارمیٹ کے 10 میچ کھیلے گئے ہیں جن میں سے گرین کیپس نے 9 میں کامیابی حاصل کی۔ ایک مقابلہ ڈرا ہوا، پاکستان نے بنگلہ دیش کیخلاف سب سے بڑا ٹوٹل اپریل 2015 میں کھیلے گئے کھلنا ٹیسٹ میں بنایا تھا۔
پہلی اننگز میں 332 رنز جوڑنے والی میزبان ٹیم نے مہمانوں کی طرف سے 628 رنز کا پہاڑ کھڑا کیے جانے کے بعد بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے دوسری باری میں 6وکٹ پر 555رنز بنائے اور میچ ڈرا ہوگیا، باہمی مقابلوں میں پاکستان کا کم سے کم مجموعہ ستمبر 2003 میں کھیلے جانے والے ملتان ٹیسٹ میں تھا، بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں 281رنز بنائے، میزبان سائیڈ 175تک محدود رہی، بنگال ٹائیگرز دوسری اننگز میں 154پر ڈھیر ہوگئے، گرین کیپس نے 261کا ہدف سنسنی خیز مقابلے کے بعد صرف ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا تھا۔
انضمام الحق نے ناقابل شکست 138رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔ مجموعی طور پر دونوں ٹیموں کے مابین 4ٹیسٹ میچز کی میزبانی پاکستان نے کی اور ہر بار کامیابی سمیٹی، اس دوران اس نے سب سے بڑا ٹوٹل 3وکٹ کے نقصان پر 546رنز اگست 2001میں کھیلے جانے والے ملتان ٹیسٹ میں حاصل کیا تھا، کم سے کم ٹوٹل 175 اسی میدان پر ستمبر 2003میں ہونے والے مذکورہ بالا میچ میں تھا۔
بنگلہ دیش میں کھیلے جانے والے 6 میچز میں پاکستان کی مسلسل 5فتوحات کے بعد میزبان ٹیم اپریل 2015میں ہونے والی گزشتہ سیریز کا کھلنا ٹیسٹ ڈرا کرنے میں کامیاب ہوئی۔ یاد رہے کہ ایشیا کپ 2008 میں شرکت اور اسی برس واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم محدود اوورز کی کرکٹ کے میچز کھیلنے کیلیے گزشتہ ماہ پاکستان آئی تھی۔ بنگال ٹائیگرز ستمبر 2003کے بعد پہلی بار پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہے۔