اتحاد ٹاؤن پولیس اور رینجرز کی کارروائی مغوی بازیاب 2اغوا کار مارے گئے

اکبر اور شاہ بخت کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان سوات سے ہے، مغوی امان اللہ کو 25اکتوبر کو اغوا کیا گیا

رینجرز کے ونگ کمانڈر کرم مظہر ایس پی بلدیہ ٹائون ملک محمد احسان کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

NEW YORK:
پولیس اور رینجرز نے 2 مختلف مقابلوں میں3ملزمان کو ہلاک کر کے ایک مغوی کو بازیاب کرلیا۔

اتحاد ٹاؤن میں پولیس اور رینجرز سے مقابلے میں ہلاک ہونیوالے اغوا کاروں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سوات سے تھا جبکہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ہاتھوں مقابلے میں مارا جانے والا ملزم بھتہ خوری ، قتل، اقدام قتل ، ڈکیتی و رہزنی سمیت دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا،تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شپ پولیس اور رینجرز نے خفیہ اطلاع پر اتحاد ٹاؤن تھانے کی حدود قائم خانی کالونی میں پیلے اسکول کے قریب واقعے مکان کا گھیراؤ کر کے چھاپہ مارا تو مکان میں موجود مسلح ملزمان نے پولیس اور رینجرز پر فائرنگ کردی۔

جس پر پولیس اور رینجرز کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی اور فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری و ساری رہا اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 اغوا کار ہلاک ہو گئے جبکہ مکان کے ایک کمرے میں قید کرکے زنجیروں سے جکڑے ہوئے ایک مغوی امان اﷲ کو بھی بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا، پولیس اور رینجرز نے ہلاک ہونے والے ملزمان کے قبضے سے ایک ٹرپل ٹو رائفل ، ایک پستول اور گولیاں برآمد کر لیں، ہلاک ہونے والے ملزمان کی شناخت اکبر خان اور شاہ بخت روان کے ناموں سے کر لی گئی۔




بعدازاں بلدیہ ٹاؤن میں واقع رینجرز کے ونگ53 میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ونگ کمانڈر کرم مظہر اور ایس پی بلدیہ ٹاؤن ملک محمد احسان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان سوات سے ہے اور اغوا کاروں نے 25 اکتوبر کو کورنگی صنعتی ایریا تھانے کی حدود سے مغوی امان اﷲ کو اس وقت اغوا کیا جب وہ اپنا میڈیکل اسٹور بند کر کے گھر جا رہا تھا، انھوں نے بتایا کہ اغوا کاروں نے مغوی امان اﷲ کی رہائی کے لیے اس کے اہلخانہ سے ڈھائی کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا اور بعدازاں مغوی کے اہلخانہ اور اغوا کاروں کے درمیان 50 لاکھ روپے تاوان کی رقم طے ہو گئی تھی۔



انھوں نے بتایا کہ بازیاب کیے جانے والا مغوی میڈیکل اسٹورکا مالک اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا رکن بھی تھا، ادھراسپیشل انویسٹی گیشن پولیس نے گزشتہ روز خفیہ اطلاع پر سر جانی ٹاؤن کے علاقے میں واقع نادرن بائی پاس کے قریب ناکہ بندی کی ہوئی تھی کہ اسی دوران پولیس نے ایک موٹر سائیکل کو روکنے کا اشارہ کیا تاہم موٹر سائیکل سوار ملزم نے فرار ہونیکی کوشش کی اورتعاقب کرنے پر پولیس پر فائرنگ کر دی اور جوابی فائرنگ میں موٹر سائیکل پر سوار ملزم شدید زخمی ہو گیا جبکہ اس کا ساتھی جو کہ دوسری موٹر سائیکل پر سوار تھا فرار ہو گیا۔

زخمی ملزم کو تشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے دم توڑ گیا، ہلاک ہونیوالے ملزم کے قبضے سے ایک نائن ایم ایم پستول برآمد کر لی گئی،ایس ایس پی سی آئی اے فاروق اعوان نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت ریاض الدین عرف راج الدین عرف بھولا قریشی ولد الہی بخش کے نام سے کر لی گئی، انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ملزم کا تعلق قریشی برادری سے تھا اور ملزم کے دیگر ساتھیوں میں اس کے بھانجے اور بھتیجے شامل ہیں جن میں چند ملزمان گرفتار بھی ہو چکے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ملزم زیادہ تر اپنی برادری سے تعلق رکھنے والے گوشت کے آڑھتیوں سے بھتہ وصول کرتا تھا اور نہ دینے والوں کو قتل کردیا کرتا تھا، ملزم نے چمڑے کے بیوپاری انیس سے بھتہ طلب کیا تھا اور نہ دینے پر اس کو قتل کردیا تھا،بھینس کالونی میں بکرے کے گوشت کے آڑھتی2 حقیقی بھائیوں سلیم اور نعیم سے10لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا اور نہ دینے پر دونوںکو قتل کردیا تھا، انھوں نے نے بتایا کہ ملزم نے اس کے علاوہ بھتہ نہ دینے پر چمڑے اور گوشت کے تاجروں حاجی رئیس،صابر قریشی، اقبال چمڑے والا اور چھوٹا قریشی کو قتل کیا تھا، انھوں نے بتایا کہ ملزم اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری ، قتل اوراقدام قتل اور دیگر سنگین جرائم کی50 سے زائد وارداتوں میں ملوث تھا، انھوں نے بتایا کہ ملزم گوشت کے تاجروں کو بھتہ نہ دینے پر اغوا بھی کیا تھااور تاوان حاصل کر کے رہا کردیا گیا،انھوں نے بتایا کہ حکومت سندھ نے ہلاک ہونیوالے ملزم کے سر کی قیمت5 لاکھ مقرر کی تھی۔
Load Next Story