قتل کیسملزم شاہ جہاں بلوچ پر21نومبرکو فرد جرم عائدہوگی

شاہ جہاں نے ملزم امین بلیدی سے مقدمہ الگ چلانے کی درخواست واپس لے لی

واضح رہے کہ مذکورہ مقدمے میں شاہ جہاں بلوچ اور لیاری گینگ وار کے امین بلیدی گرفتار ہیں. فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے لیاری آپریشن کے دوران پولیس افسر واہلکاروں سمیت 7افراد کے قتل ، اقدام قتل ، پولیس مقابلہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کے الزام میں ملوث رکن قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ کی جانب سے دائرگرفتار ملزم امین بلیدی سے مقدمہ الگ چلانے کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی ہے۔

جبکہ عدالت نے ملزمان رکن قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ اور لیاری گینگ وار کے امین بلیدی کو مقدمات کی نقول فراہم کرتے ہوئے سماعت 21نومبر تک ملتوی کردی ہے، آئندہ سماعت پر ملزمان پر ترمیمی فرد جرم عائد کی جائے گی ، پیر کو سماعت کے موقع ملزم شاہ جہاں بلوچ نے اپنے وکیل مشتاق اعوان کے توسط سے دائر کی گئی مقدمہ الگ چلانے کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مقدمے میں حالیہ گرفتار ہونے والے امین بلیدی کی وجہ سے مذکورہ مقدمات میں ان کے موکل کے حوالے سے کیس کی کارروائی رک سکتی ہے۔




اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر عبدالمعروف نے مخالفت کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ ایک ہی مقدمے میں ملوث ملزمان کے مقدمات الگ الگ چلائے جائیں،واضح رہے کہ مذکورہ مقدمے میں شاہ جہاں بلوچ اور لیاری گینگ وار کے امین بلیدی گرفتار ہیں اور جبکہ مقدمے میں ملوث کالعدم امن کمیٹی کے سربراہ عذیر جان بلوچ ، حبیب جان ، عمر کچھی ، زبیر بلوچ ، لیاری گینگ وار کے تاج محمد عرف تاجو ، نور محمد عرف بابا لاڈلا سمیت 23سے زائد ملزمان تاحال مفرور ہیں۔
Load Next Story