ڈیرہ کراچی کی مغوی لڑکی 3 مقامات پر فروخت بھکاری بنا دیا گیا ایکسپریس کی نشاندہی پر دارالامان منتقل
14 سالہ حنا کو 2 سال قبل کورنگی کے علاقہ اقبال مارکیٹ سے اغوا کرکے فاضل پور کے صدیق کو فروخت کیا گیا.
دو سال قبل کراچی سے اغوا ہونے والی 14 سالہ لڑکی 3مختلف جگہوں پر فروخت ہوتی رہی، راجن پور کے بھکاری گینگ نے خرید کر بھیک مانگنے پر لگا دیا۔
'ایکسپریس' نے ڈی پی او ڈیرہ ڈاکٹر محمد عابد کی مدد سے برآمد کرا کے دارالامان منتقل کرا دیا۔ مغویہ حنا کے مطابق وہ کورنگی کے علاقے اورنگی ساڑھے 11 نمبر اقبال مارکیٹ کے نزدیک اپنی چچی نشا کے پاس پیدل جارہی تھی کہ نامعلوم افراد اغوا کرکے اسے پنجاب لے آئے اور کچھ روز بعد فاضل پور کے صدیق نامی شخص کو فروخت کردیا جو اس سے زیادتی کرتا رہا بعد ازاں اس نے کسی اور کو فروخت کردیا ایک سال قبل اسے راجن پور کے شمیر عرف بلو فقیر نے 80 ہزار میں خرید کر بھیک مانگنے پر لگا دیا اور اپنے ہمسائے کو میرا جعلی والد ظاہر کرکے بسم اللہ ٹاؤن راجن پور میں میرا اپنے ساتھ نکاح پڑھوا لیا اس نے بتایا کہ وہ روزانہ 800 سے 1000 روپے تک بھیک مانگ کر لاتی ہے۔
اس نے بتایا کہ میری چار اور بہنیں آرزو' نیہا' فاطمہ' آمنہ اور ایک بھائی فیصل ہے، میرا والد گلزار مزدوری کرتا ہے جبکہ اس کے گھر کے نزدیک روحانی بزرگ مستان بابا کا مزار بھی ہے۔ حنا کو آج 19 نومبر کو اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ ڈیرہ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ معروف قانون دان شیخ محمد سلیم کا کہنا ہے کہ بچی نابالغ ہے اور اس کا نکاح غیر قانونی ہے اس پر پولیس کو شمیر عرف بلو کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے اور بچی کو اس وقت تک دارالامان میں رکھا جانا چاہیے جب تک اس کے والدین اسے خود نہ لینے آئیں یا اس کے بالغ ہونے تک اسے دارالامان میں رکھا جائے۔
'ایکسپریس' نے ڈی پی او ڈیرہ ڈاکٹر محمد عابد کی مدد سے برآمد کرا کے دارالامان منتقل کرا دیا۔ مغویہ حنا کے مطابق وہ کورنگی کے علاقے اورنگی ساڑھے 11 نمبر اقبال مارکیٹ کے نزدیک اپنی چچی نشا کے پاس پیدل جارہی تھی کہ نامعلوم افراد اغوا کرکے اسے پنجاب لے آئے اور کچھ روز بعد فاضل پور کے صدیق نامی شخص کو فروخت کردیا جو اس سے زیادتی کرتا رہا بعد ازاں اس نے کسی اور کو فروخت کردیا ایک سال قبل اسے راجن پور کے شمیر عرف بلو فقیر نے 80 ہزار میں خرید کر بھیک مانگنے پر لگا دیا اور اپنے ہمسائے کو میرا جعلی والد ظاہر کرکے بسم اللہ ٹاؤن راجن پور میں میرا اپنے ساتھ نکاح پڑھوا لیا اس نے بتایا کہ وہ روزانہ 800 سے 1000 روپے تک بھیک مانگ کر لاتی ہے۔
اس نے بتایا کہ میری چار اور بہنیں آرزو' نیہا' فاطمہ' آمنہ اور ایک بھائی فیصل ہے، میرا والد گلزار مزدوری کرتا ہے جبکہ اس کے گھر کے نزدیک روحانی بزرگ مستان بابا کا مزار بھی ہے۔ حنا کو آج 19 نومبر کو اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ ڈیرہ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ معروف قانون دان شیخ محمد سلیم کا کہنا ہے کہ بچی نابالغ ہے اور اس کا نکاح غیر قانونی ہے اس پر پولیس کو شمیر عرف بلو کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے اور بچی کو اس وقت تک دارالامان میں رکھا جانا چاہیے جب تک اس کے والدین اسے خود نہ لینے آئیں یا اس کے بالغ ہونے تک اسے دارالامان میں رکھا جائے۔