مودی بے نقاب ہوگیا ریاستی جبر سے کشمیریوں کی آواز دبائی نہیں جا سکتی وزیر خارجہ

آپ کی مشاورت سے کشمیر پرآئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنا چاہتے ہیں،آزادکشمیر کے پارلیمانی رہنماؤں، حریت وفد سے گفتگو

آپ کی مشاورت سے کشمیر پرآئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنا چاہتے ہیں،آزادکشمیر کے پارلیمانی رہنماؤں، حریت وفد سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ریاستی جبر سے کشمیریوں کی آوازکو دبایا نہیں جا سکتا، 'ہندوتواکی سوچ پر عمل پیرا، مودی سرکارکا اصل چہرہ پوری دنیاکے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔

وزیرخارجہ سے سعودی ہم منصب کا ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی امن اوردوطرفہ امورپرتبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی گذشتہ روز آل پارٹیزحریت کانفرنس کے رہنماؤں سید عبداللہ گیلانی، سید فیض نقشبندی اوریٰسین ملک کے نمائندے رفیق ڈارسمیت آل پارٹیز حریت کانفرنس کے اہم قائدین سے گفتگو کر رہے تھے، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

حریت کانفرنس کے وفد نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کئے گئے جابرانہ و یکطرفہ اقدامات ، غیرانسانی لاک ڈاؤن، مواصلاتی بندش، بھارتی قابض افواج کے ظلم وستم اوربنیادی انسانی حقوق کی پامالیوںکو عالمی سطح پر اجاگرکرنے کے لیے حکومت پاکستان اوربالخصوص وزیراعظم عمران خان اوروزیرخارجہ کی ذاتی کاوشوں کو سراہا۔

بعد ازاں وزیر خارجہ نے مزیدکہاکہ ریاستی جبرسے کشمیریوںکی آوازکو دبایا نہیں جا سکتا۔ 'ہندوتواکی سوچ پر عمل پیرا، مودی سرکارکا اصل چہرہ پوری دنیاکے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے۔ پاکستان ہر سطح اورہرفورم پرکشمیریوںکی آواز بلندکرتا رہے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ گذشتہ چھ ماہ سے، مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی جبرواستبدادکا شکار، مظلوم کشمیریوں کی سسکیاں عالمی ضمیرکو جھنجھوڑرہی ہیں۔کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک پاکستان ہر محاذ پر کشمیریوںکی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ وفد نے مسئلہ کشمیرکو عالمی سطح پرمزیداجاگرکرنے کے حوالے سے وزیرِخارجہ کوتجاویزبھی پیش کیں اورکہاکہ جس موثر اندازمیں پاکستان نے عالمی فورمزپرمظلوم کشمیریوں کی وکالت کی ہے وہ قابلِ تحسین ہے۔

قبل ازیں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت وزارت خارجہ میں آزادکشمیر کے پارلیمانی رہنماؤںکا اہم اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان، وفاقی وزیرعلی امین گنڈا پور، بیرسٹر سلطان محمود، سپیکرشاہ غلام قادر اور پارلیمانی رہنماوں نے شرکت کی۔


اجلاس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں گذشتہ چھ ماہ سے جاری مسلسل کرفیو اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوںکو بین الاقوامی سطح پر اجاگرکرنے کیلئے آئندہ کی حکمت عملی پرتفصیلی مشاورت کی گئی۔ آزادکشمیرکے پارلیمانی رہنماوں نے5 فروری کو وزیراعظم عمران خان کے، آزادکشمیرکی قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کوسراہا۔

اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم نے سفارتی حوالے سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی کوبھرپورطریقے سے اجاگرکرنے کی بھرپورکوشش کی۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانی اورکشمیری کمیونٹی نے مسئلہ کشمیرکو اجاگرکرنے میںاہم کردار اداکیا۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے لیکن ہمارا سکیورٹی کونسل سے دوبارہ رجوع کرنے کا مقصداس مسئلے کوازسرنو بین الاقوامی سطح پراجاگرکرنا اوراپنے موقف کی تجدیدکرنا تھا۔ ہمیں سلامتی کونسل میںکامیابی حاصل ہوئی اور مسئلہ کشمیر زیربحث آیا۔ ہیومن رائٹس کونسل کے جنیوا میں ہونیوالے اجلاس میں بھی ہم نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسئلے کو موثر انداز میں اٹھایا۔

انہوں نے کہاکہ امریکی کانگریس اور یورپی پارلیمنٹ میں بھی مسئلہ کشمیر پر سیر حاصل بحث ہو چکی ہے۔ ہم نے وزیراعظم کی ہدایت پر وزارت خارجہ میںکشمیر سیل قائم کیا جو موثر انداز میں مسئلہ کشمیرکوبین الاقوامی سطح پراجاگرکرنے کیلیے اپناکردار ادا کر رہا ہے۔ آج آزاد کشمیرکی قیادت سے ملاقات اور مشاورت کا مقصدآپ کی آراء کی روشنی میں مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنا ہے۔ پاکستان، اپنے مظلوم کشمیری بھائیوںکے جائزحق، حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں انکی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی معاونت جاری رکھے گا۔

علاوہ ازیں گذشتہ روز سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے،دو طرفہ تعلقات اورخطے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا،دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اورسعودی عرب کے مابین دوطرفہ کثیرالجہتی تعلقات کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہیں مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اوآئی سی رابطہ گروپ کے اہم رکن ہونے کی حیثیت سے، مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی غیرمتزلزل اور بھرپورحمایت پرسعودی ہم منصب کا شکریہ اداکیا۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین، مسئلہ کشمیر کو اوآئی سی سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر اجاگرکرنے کیلئے، مشترکہ کاوشیں بروئے کارلانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں وزرائے خارجہ کا مقبوضہ جموں وکشمیر سمیت اہم علاقائی امور پردوطرفہ مشاورت جاری رکھنے پراتفاق کیا۔

 
Load Next Story