سفارش اور کرپشن نے سندھ یونیورسٹی کو تباہ کر دیا شیخ شوکت

اب ڈگری ملتی ہے، قابلیت نہیں، سندھ حکومت تعلیم وتعلیمی اداروں کو بچائے,

سینیٹ، سنڈیکیٹ اور اساتذہ کی تعیناتی میں میرٹ کی خلاف ورزی کر کے تعلیم دشمنی کا ثبوت دیا گیا ہے.

SUKKUR:
جماعت اسلامی ضلع حیدرآبادکے امیر شیخ شوکت علی نے کہا ہے کہ سفارشی کلچر اور کرپشن نے سندھ یونیورسٹی کو تباہ کر دیا ہے۔

نان پی ایچ ڈی کو وائس چانسلر بنانے کی تیاری سے رہا سہا معیار بھی ختم ہو جائے گا۔ سینیٹ، سنڈیکیٹ اور اساتذہ کی تعیناتی میں میرٹ کی خلاف ورزی کر کے تعلیم دشمنی کا ثبوت دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ جامعہ سندھ میں اقربا پروری، سفارش، غیر علمی فیصلے، فیس اور سہولتوں کے نام پر طلبہ پر مالی بوجھ ڈالنا معمول بنا ہوا ہے۔ سالانہ اربوں روپے کے وسائل خرچ کیے جانے کے باوجود یہ تعلیم و تحقیق میں دوسری یونیورسٹیوں سے پیچھے ہے۔




اساتذہ اور طلبہ تنظیمیں گروہ بندی اور چوہدراہٹ کی سیاست میں ملوث ہیں۔ اس صورتحال سے سب سے زیادہ نقصان طلبہ و طالبات کو ہو رہا ہے، غریب طلبہ اندرون سندھ سے مشکل سے وسائل کر کے اعلیٰ تعلیم کے لیے جامعہ سندھ کا رخ کرتے ہیں وقت گزارنے کے بعد صرف ڈگری تو مل جاتی ہے لیاقت نہیں۔ سندھ یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی سیٹ کے لیے پی ایچ ڈی اور دیگر معیار کے خلاف جا رہی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ تعلیم اور تعلیمی اداروں کو تباہ ہونے سے بچائے۔
Load Next Story