سامارو زمیندار کی نجی جیل اور بھٹے پر چھاپے104افراد بازیاب

خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، عدالتی حکم پر سابقہ تعلقہ ناظم کنری کی زمینوں سے 54 ہاری بازیاب.

لچھمن کولہی، موہن کولہی، ویو کولہی، تانو کولہی اور کیول کولہی کی درخواست پر سامارو پولیس کو چھاپے کا حکم دیا تھا۔

KARACHI:
عدالتی حکم پر زمیندار کی نجی جیل اور بھٹے پر چھاپے، خواتین اور بچوں سمیت 104 افراد بازیاب کرالیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمر کوٹ کے حکم پر پولیس نے سابقہ تحصیل ناظم کنری محمد جام میمن کی سامارو کے قریب واقع زرعی زمین پر چھاپہ مار کر 54 افراد کو جن میں 8 مرد، 14 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں بازیاب کرالیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمر کوٹ کی عدالت نے 5 درخواست گزاروں لچھمن کولہی، موہن کولہی، ویو کولہی، تانو کولہی اور کیول کولہی کی درخواست پر سامارو پولیس کو چھاپے کا حکم دیا تھا۔ بازیاب افراد کو سامارو پولیس اسٹیشن لایا گیا، نجی جیل سے بازیاب ہونے والے ہاریوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مذکورہ زمیندار نے ہمیں قید میں رکھا ہوا تھا اور جبری مشقت لیتا تھا، ہمیں کھانے، علاج اور دیگر ضروریات کے لیے بھی خرچہ نہیں دیا جاتا تھا۔




دریں اثنا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمر کوٹ کے حکم پر پولیس نے سامارو کے قریب عصمت اللہ پٹھان کے اینٹوں کے بھٹے پر چھاپہ مار کر خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد کو بازیاب کرالیا۔اس سلسلے میںمسمات پالی کولہی نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمر کوٹ کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی، بازیاب افراد میں 15مرد،15خواتین اور29بچے شامل ہیں۔ پالی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم عصمت پٹھان کے بھٹے پر 5سال سے کام کر رہے تھے، ہمیں اجرت بھی نہیں دی جاتی تھی جبکہ گزشتہ رات سے ہمارے 3مرد وشنو،ڈیوو اورجھوجو کولہی لا پتہ ہیں جنہیں بھٹہ مالک نے غائب کر دیا ہے۔ بازیاب 104 افراد کو آج سیشن جج عمر کوٹ کی عدالت میںپیش کیا جائے گا۔
Load Next Story