فوج میں تبدیلیوں کومعمولی نہیں سمجھا جا سکتا دفاعی تجزیہ نگار

28نومبرکے بعدآرمی چیف ریٹائر،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کاتقرراگلے ہفتے ہوگا

28نومبرکے بعدآرمی چیف ریٹائر،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کاتقرراگلے ہفتے ہوگا.

فوج کی اعلیٰ قیادت کی تبدیلی کے وقت ملک میں کور کمانڈروں کی تبدیلی اورجی ایچ کیومیں اہم عہدوں پرردوبدل کو سفارتی اور سیاسی حلقوں میں بڑی دلچسپی سے دیکھاجارہا ہے۔

دفاعی تجزیہ نگار جوکہ فوج میں ردوبدل اورکمان کی تبدیلیوں کی نزاکتوںکوجانتے ہیں کا کہنا ہے کہ انھیں معمول کی تبدیلیاں نہیں سمجھاجاسکتا،خصوصاً اس موقع پر جب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی خود عندیہ دے چکے ہوں کہ وہ 28نومبر کے بعد اس عہدے سے ریٹائر ہوجائیں گے۔اس کے ساتھ ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی کا اعلان بھی اگلے ہفتے ہونے والا ہے،تاہم عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تقرریوں میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے،یہ معمول کی تقرریاں ہیں۔




لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی بہت عرصے سے کوارٹرماسٹر جنرل تھے اور انھوں نے کورکمانڈ نہیں کی ہوئی تھی اس لیے انھیں کورکمانڈ کراچی مقررکیاگیا ہے۔اسی طرح سے انسپکٹر جنرل آرمز کا عہدہ کافی عرصہ سے خالی پڑا تھا اورلیفٹیننٹ جنرل اعجازچوہدری جو کہ کراچی کے کورکمانڈر تھے انھیں اس عہدے پر تعینات کیاگیا ہے۔کوارٹر ماسٹر جنرل کا عہدہ لیفٹیننٹ جنرل سجادغنی کے کورکمانڈر کراچی مقرر ہونے کے بعد خالی ہوگیاتھا لہٰذااس پر تقرری بھی لازمی تھی۔دفاعی تجزیہ نگاروں کے خیال میں ان تبدیلیوں کو معمول کا ردوبدل ضرور سمجھا جانا چاہیے لیکن جس وقت یہ تبدیلیاں کی گئی ہیں وہ اس کوغیرمعمولی عمل بنارہی ہیں۔
Load Next Story