شہر میں سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ

حکومت آوارہ کتوں کے خاتمے میں ناکام ہوگئی، نئے 35 کیس رپورٹ ہوئے

حکومت آوارہ کتوں کے خاتمے میں ناکام ہوگئی، نئے 35 کیس رپورٹ ہوئے ۔ فوٹو : فائل

شہر قائد میں کتوں کی تعداد بڑھ جانے کے باعث سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، سرکاری اسپتال میں یومیہ مجموعی طور پر نئے اور پرانے 100 جبکہ نئے 35 کیس رپورٹ ہورہے ہیں۔

کراچی کے پسماندہ سمیت پوش علاقوں میں کتوں کی بہتات ہوگئی، آوارہ کتوں کی بہتات کے باعث سگ گزیدگی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگیا، سرکاری اسپتالوں میں آنے والے سگ گزیدگی کے واقعے سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

شہری کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث خوفزدہ ہیں لیکن سرکاری اداروں کی بے حسی تاحال برقرار ہے، جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور حکومت سندھ کی جانب سے سالوں پہلے کتوں کے تدارک کے لیے شروع کی جانے والی مہم تاخیر کا شکار ہے اور نس بندی کی مہمات بھی محض نمائشی حد تک محدود ہیں۔


شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر آوارہ کتے دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ سرکاری ادارے خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں، شہر کی سڑکوں پر کھلے عام دندناتے پھرتے یہ آوارہ کتے حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، حکومتی ادورں سمیت بلدیاتی ادارے صرف دفتروں میں بیٹھ کر پیسے کھانے میں مصروف ہیں۔

وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتیں عوام کو سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہیں، انڈس اسپتال میں ریبیز کلینک کے منیجر محمد آفتاب گوہر نے بتایاکہ انڈس اسپتال میں کتے کے کاٹنے کے یومیہ 35 مریض نئے آرہے ہیں جبکہ مجموعی نئے اور پرانے کیسز کی تعداد 100 کے قریب ہے اور یہی صورتحال دیگر سرکاری اسپتالوں میں بھی ہے۔

کتوں کی بہتات ہوجانے کے باعث سگ گزیدگی کے واقعات میں بھی روز بہ بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جو ایک فکرمند صورتحال ہے، یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ ریبیز بنیادی طور پر جانوروں کی بیماری ہے جو عام طور پر کتے کے کاٹنے سے انسان میں پھیلتی ہے اور اگر ریبیز کا مرض کسی شخص کو لاحق ہوجائے تو یہ 100 فیصد مہلک ہوجاتا ہے جسکا علاج ممکن نہیں ہے۔
Load Next Story