اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی

بلدیاتی نظام کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے جمہوریت کے ثمرات کا عوام تک پہنچنا ضروری ہے...

بلدیاتی نظام کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے جمہوریت کے ثمرات کا عوام تک پہنچنا ضروری ہے. فوٹو : فائل

بلدیاتی نظام کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے جمہوریت کے ثمرات کا عوام تک پہنچنا ضروری ہے تا کہ عوام کے مسائل مقامی سطح پر نہ صرف حل ہو سکیں بلکہ نچلی سطح پر مقامی قیادت بھی پیدا ہو۔ یہ امر توجہ کا طالب ہے کہ کسی بھی جمہوری حکومت نے بلدیاتی انتخابات منعقد نہیں کروائے یہ جب بھی منعقد ہوئے وہ آمرانہ دور تھا لیکن اب سپریم کورٹ کے واضح اور دوٹوک موقف کے باعث موجودہ جمہوری صوبائی حکومتوں پر لازمی ہو گیا ہے کہ وہ ان انتخابات کا انعقاد اپنے اپنے صوبوں میں کروائیں۔ نہ جانے کیوں سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات کروانے سے گھبراتی ہیں اس کی واضح مثال حال میں قومی اسمبلی میں متفقہ طور پر پاس ہونے والی قرارداد ہے۔ تمام تر اختیارات ایم پی اے اور ایم این اے کے پاس رکھنے کی منفی سوچ سے گریز ضروری ہے۔ سیاسی جماعتوں کو اپنی سوچ میں مثبت تبدیلی لانی چاہیے، اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر بلاشبہ حل ہوتے ہیں۔


صاف پانی کی فراہمی، نکاسی آب، سڑکیں، صفائی ستھرائی، مقامی اور گھریلو لڑائی جھگڑوں کی صلح صفائی بذریعہ پنچایت کمیٹی اور گلی، محلے کی سطح پر امن و امان کا قیام بلدیاتی سسٹم کے فروغ کے سبب ہی ممکن ہوتا ہے۔ ایک کونسلر یا ناظم سے رابطہ عام آدمی کی پہنچ میں ہو سکتا ہے۔ اسی تناظر میں الیکشن کمیشن نے پنجاب میں تیس جنوری اور سندھ میں اٹھارہ جنوری کو بلدیاتی انتخابات کرانے کے مجوزہ شیڈول کا اعلان اور چاروں صوبوں، اسلام آباد اور کنٹونمنٹ ایریاز میں28 فروری تک انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری ہونے سے قبل صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ نامزدگی فارم میں ترمیم کے عمل کو مکمل کر لیں اور اپنے رولز میں جو خامیاں ہیں ان کو بھی آٹھ روز میں دور کر لیں۔ کمیشن نے نادرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ تصاویر والی ووٹر لسٹیں مقررہ وقت میں مکمل کرے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں الیکشن کمیشن کے مجوزہ بلدیاتی انتخابات کے انتظامات کی جانب مستحسن اقدامات سے پاکستانی عوام کو گراس روٹ لیول پر جمہوری نظام اور اس کے ثمرات سے فیض یاب ہونے کے واضح امکانات پیدا ہو گئے ہیں، یہی جمہوریت کا حسن ہے۔
Load Next Story