واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد2ارب تک پہنچ گئی
امریکی حکومت کی جانب سے انکرپشن کے خاتمے کیلئے دباؤ کا سامنا ہے، سربراہ کا انٹرویو میں انکشاف
معروف میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کے سربراہ نے ایک انٹرویومیں بتایا ہے کہ واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کی تعداد دو ارب ہوچکی ہے۔
ایک برس قبل یہ تعداد ڈیڑھ ارب تھی۔ تاہم فیسبک ایپ کے مقابلے میں اب بھی یہ 50کروڑ کم ہے۔ انٹرویو میں واٹس ایپ کے سربراہ وِل کیتھ کارٹ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ امریکی حکومت کی جانب سے واٹس ایپ کے پیغامات کی رازداری کو یقینی بنانے والے نظام انکریپشن میں حکومتی مداخلت کی راہ نکالنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
واٹس ایپ کے پیغامات تک رسائی کے لیے صرف امریکا ہی کوشاں نہیں بلکہ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، اور نیوزی لینڈ بھی اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی واٹس ایپ پیغات تک رسائی چاہتے ہیں۔
واٹس ایپ کے سربراہ نے انٹرویو میں کہا کہ صدیوں سے انسان نجی سطح پر پیغامات بھیجتے اور وصول کرتے آرہے ہیں، جدید عہد میں بھئ انھیں رازداری کے اس حق سے محروم نہیں ہونا چاہیے۔
ایک برس قبل یہ تعداد ڈیڑھ ارب تھی۔ تاہم فیسبک ایپ کے مقابلے میں اب بھی یہ 50کروڑ کم ہے۔ انٹرویو میں واٹس ایپ کے سربراہ وِل کیتھ کارٹ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ امریکی حکومت کی جانب سے واٹس ایپ کے پیغامات کی رازداری کو یقینی بنانے والے نظام انکریپشن میں حکومتی مداخلت کی راہ نکالنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
واٹس ایپ کے پیغامات تک رسائی کے لیے صرف امریکا ہی کوشاں نہیں بلکہ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، اور نیوزی لینڈ بھی اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی واٹس ایپ پیغات تک رسائی چاہتے ہیں۔
واٹس ایپ کے سربراہ نے انٹرویو میں کہا کہ صدیوں سے انسان نجی سطح پر پیغامات بھیجتے اور وصول کرتے آرہے ہیں، جدید عہد میں بھئ انھیں رازداری کے اس حق سے محروم نہیں ہونا چاہیے۔