بلدیاتی ملازمین کی تنخواہوں کا معاملہ کمشنرز کی عدم حاضری پر سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
وسطی،شرقی، غربی اور ملیر کے میونسپل کمشنرز آئندہ سماعت پر حاضرنہ ہوئے توگرفتاری کے احکام جاری کردیے جائیں گے،عدالت
عدالت نے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کے معاملے میں دلچسپی نہ لینے پرمتعلقہ افسران کی گرفتاری کے احکام جاری کرنے کی تنبیہ کی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے کے ایم سی کے 54 ہزار ملازمین اور پنشنرزکی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر پیش نہ ہونے والے کراچی وسطی، شرقی، غربی اور ملیر کے میونسپل کمشنرزکو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ سماعت پر حاضرنہ ہونے پر ان کی گرفتاری کے احکام جاری کردیے جائیں گے، عدالت نے مذکورہ کمشنرزکی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ یہ غریب ملازمین اپنی تنخواہوں کیلیے ترس رہے ہیں مگر کے ایم سی اور ڈی ایم سیز عدالت کی معاونت کیلیے آگے نہیں آرہے، بینچ نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو 26نومبر کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ مذکورہ اضلاع کے کمشنرزکی حاضری کویقینی بنایا جائے بصورت دیگر ان کی گرفتاری کیلیے وارنٹ جاری کردیے جائیں گے۔
عدالت نے ڈپٹی سیکریٹری فنانس کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پرکے ایم سی اور ڈی ایم سیز کواخراجات اور ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں صوبائی حکومت کی جانب سے دی جانے والی گرانٹ کی تفصیلات بمع تحریری بیان جمع کرائیں ، عدالت نے ڈائریکٹر فنانس کے ایم سی کو ہدایت کی کہ ڈی ایم سیزکوفراہم کی جانے گرانٹ کی تفصیلات پیش کریں،سماعت کے موقع پر ڈی ایم سی ساؤتھ کی جانب سے نکتہ اٹھایا گیا کہ لائسنس فیس اور اشتہاری بورڈز کی مد میں حاصل ہونے والے منافع کی تقسیم کس طرح ہوگی،جسٹس محمدعلی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے بدھ کوکے ایم سی کے 54ہزار ملازمین کی تنخواہوں اورپنشنزکی ادائیگی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، سجن یونین اور ندیم شیخ ایڈووکیٹ کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 32 ہزار ملازمین اور22ہزار پنشنرز تنخواہوں سے محروم ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے کے ایم سی کے 54 ہزار ملازمین اور پنشنرزکی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر پیش نہ ہونے والے کراچی وسطی، شرقی، غربی اور ملیر کے میونسپل کمشنرزکو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ سماعت پر حاضرنہ ہونے پر ان کی گرفتاری کے احکام جاری کردیے جائیں گے، عدالت نے مذکورہ کمشنرزکی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ یہ غریب ملازمین اپنی تنخواہوں کیلیے ترس رہے ہیں مگر کے ایم سی اور ڈی ایم سیز عدالت کی معاونت کیلیے آگے نہیں آرہے، بینچ نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو 26نومبر کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ مذکورہ اضلاع کے کمشنرزکی حاضری کویقینی بنایا جائے بصورت دیگر ان کی گرفتاری کیلیے وارنٹ جاری کردیے جائیں گے۔
عدالت نے ڈپٹی سیکریٹری فنانس کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پرکے ایم سی اور ڈی ایم سیز کواخراجات اور ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں صوبائی حکومت کی جانب سے دی جانے والی گرانٹ کی تفصیلات بمع تحریری بیان جمع کرائیں ، عدالت نے ڈائریکٹر فنانس کے ایم سی کو ہدایت کی کہ ڈی ایم سیزکوفراہم کی جانے گرانٹ کی تفصیلات پیش کریں،سماعت کے موقع پر ڈی ایم سی ساؤتھ کی جانب سے نکتہ اٹھایا گیا کہ لائسنس فیس اور اشتہاری بورڈز کی مد میں حاصل ہونے والے منافع کی تقسیم کس طرح ہوگی،جسٹس محمدعلی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے بدھ کوکے ایم سی کے 54ہزار ملازمین کی تنخواہوں اورپنشنزکی ادائیگی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، سجن یونین اور ندیم شیخ ایڈووکیٹ کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 32 ہزار ملازمین اور22ہزار پنشنرز تنخواہوں سے محروم ہیں۔