امریکی سینیٹ نے صدر ٹرمپ کو ایران پر حملوں سے روک دیا
ایران پر فوجی کارروائی سے قبل صدر ٹرمپ کو کانگریس سے اجازت لینا ہوگی
امریکی سینیٹ نے ایران پر فوجی کارروائی سے متعلق صدر ٹرمپ کے اختیارات کو محدود کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ایران پر فوجی کارروائیوں کو کانگریس کی منظوری سے مشروط کرنے کی قرارداد پیش کی، رائے شماری میں صدر ٹرمپ کی جماعت ری پبلکن پارٹی کے 8 ارکان سمیت 55 اراکین نے حق میں ووٹ ڈالا جب کہ مخالفت میں 45 ووٹ پڑے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کے حملے میں دماغی چوٹ سے متاثر امریکی اہلکاروں کی تعداد 109 ہوگئی، پینٹاگون
منظور ہونے والی قرارداد کے تحت ایران پر کسی قسم کی فوجی کارروائی سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس سے اجازت لینا ہوگی تاہم ابھی اس قرارداد کو توثیق کے لیے صدر ٹرمپ کے پاس ہی جانا ہے جہاں عین ممکن ہے کہ صدر ٹرمپ قرارداد کو اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ویٹو کر دیں۔
یہ خبر پڑھیں : امریکی فوجی اڈوں پرحملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے، ایران کا دعوی
صدر ٹرمپ اگر اس قرارداد کی توثیق بھی کردیتے ہیں تب بھی ہنگامی صورت حال اور ناگزیر حالات میں صدر ٹرمپ فوری فیصلہ کرنے کا آئینی حق محفوظ رکھتے ہیں۔ سینیٹ میں یہ قرارداد امریکی حملوں کے جواب میں ایرانی کارروائی کے نتیجے میں 100 سے زائد امریکی اہلکاروں کو دماغی چوٹیں آنے کے بعد پیش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ ایک راکٹ حملے میں ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کردیا تھا جس کے جواب میں ایران نے بھی عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ایران پر فوجی کارروائیوں کو کانگریس کی منظوری سے مشروط کرنے کی قرارداد پیش کی، رائے شماری میں صدر ٹرمپ کی جماعت ری پبلکن پارٹی کے 8 ارکان سمیت 55 اراکین نے حق میں ووٹ ڈالا جب کہ مخالفت میں 45 ووٹ پڑے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کے حملے میں دماغی چوٹ سے متاثر امریکی اہلکاروں کی تعداد 109 ہوگئی، پینٹاگون
منظور ہونے والی قرارداد کے تحت ایران پر کسی قسم کی فوجی کارروائی سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس سے اجازت لینا ہوگی تاہم ابھی اس قرارداد کو توثیق کے لیے صدر ٹرمپ کے پاس ہی جانا ہے جہاں عین ممکن ہے کہ صدر ٹرمپ قرارداد کو اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ویٹو کر دیں۔
یہ خبر پڑھیں : امریکی فوجی اڈوں پرحملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے، ایران کا دعوی
صدر ٹرمپ اگر اس قرارداد کی توثیق بھی کردیتے ہیں تب بھی ہنگامی صورت حال اور ناگزیر حالات میں صدر ٹرمپ فوری فیصلہ کرنے کا آئینی حق محفوظ رکھتے ہیں۔ سینیٹ میں یہ قرارداد امریکی حملوں کے جواب میں ایرانی کارروائی کے نتیجے میں 100 سے زائد امریکی اہلکاروں کو دماغی چوٹیں آنے کے بعد پیش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ ایک راکٹ حملے میں ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کردیا تھا جس کے جواب میں ایران نے بھی عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا۔