کورونا وائرس اور چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ

چینی حکام کرونا وائرس کے خلاف ہر سطح پر نبرد آزما ہیں۔

چینی حکام کرونا وائرس کے خلاف ہر سطح پر نبرد آزما ہیں۔ فوٹو: فائل

کورونا وائرس کے باعث چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کے والدین اور رشتے داروں نے لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے پیاروں کو فی الفور وطن واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ چین اور پاکستان بہترین دوست ممالک ہیں، ہرمشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں پاکستان چین کے ساتھ کھڑا ہے۔

دوسری جانب چین میں کورونا وائرس سے مزید 254 افراد ہلاک جب کہ کل ہلاکتوں کی تعداد 1367ہوگئی ، مجموعی طور پر متاثرین کی تعداد تقریباً60 ہزار تک پہنچ گئی۔ اس ساری صورتحال کے تناظر میں دیکھا جائے تو چین اس وقت مشکل حالات سے دوچار ہے۔ لاہور میں احتجاجی مظاہرین کا احتجاج فطری اورجذباتی حوالے سے درست ہوسکتا ہے، یقیناً چین میں زیر تعلیم طلبا کو واپس آنا چاہیے۔


وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ووہان میں کورونا وائرس سے متاثرہ چار پاکستانی طلباء صحت یاب ہوگئے ہیں اور انھیں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں ابھی تک کورونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے، تاہم اسکریننگ کا نظام بہتر بنانے کے لیے مزید تھرمو سکینر منگوائے جا رہے ہیں۔ چینی حکام کرونا وائرس کے خلاف ہر سطح پر نبرد آزما ہیں۔ وائرس سے متاثرہ صوبہ ہوبی اور اس کے دارالحکومت ووہان کی اعلیٰ سیاسی قیادت کو فرائض میں غفلت برتنے پر برطرف کر دیا گیا ہے۔

لندن میں چین سے آنیوالی ایک خاتون میں کورونا وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے یوں برطانیہ میں متاثرین کی تعداد9ہوگئی۔ جاپان نے کورونا وائرس سے اسی سالہ خاتون کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جو جاپان میں وائرس سے پہلی ہلاکت ہے۔ بہت سے ممالک اپنے شہریوں کو ووہان سے بحفاظت نکال رہے ہیں،پاکستانی حکومت کو بھی پاکستانیوں کے ٹیسٹ کرنے کے بعد انھیں فوراً وہاں سے نکال لینا چاہیے تاکہ یہاں ان کے پیاروں کو چین آ سکے۔
Load Next Story