پاكستانی سائنسدانوں نے زہريلے سانپوں كے كاٹنے كا علاج دريافت كرليا

پاكستانی سائنسدانوں نےایسےزہريلے سانپوں كےكاٹنےكا علاج دريافت كرليا جن كا علاج امريكا اوريورپ ميں بھی ممکن نہیں۔

پاكستانی سائنسدانوں نےایسےزہريلے سانپوں كےكاٹنےكا علاج دريافت كرليا جن كا علاج امريكا اوريورپ ميں بھی ممکن نہیں۔ فوٹو:رائٹرز

پاكستانی سائنسدانوں نےایسےزہريلے سانپوں كےكاٹنےكا علاج دريافت كرليا جن كا علاج امريكا اوريورپ ميں بھی ممکن نہیں۔


ڈاؤيونيورسٹی كے پروفيسرعمرفاروق كے مطابق پاكستان ميں چار قسم كے سانپ پائے جاتے ہيں جن ميں سےكئی سانپوں كےكاٹنے كا علاج باہرسےمنگوائی گئی مہنگی ادويات سے بھی نہيں ہوپاتا۔

پروفيسرعمرفاروق نےكہا كہ نئی دوائی كی تياری ميں پاكستانی سائنسدانوں نے يہاں پائے جانے والے چاروں اقسام كے سانپوں كے زہركوگھوڑوں پرآزمايااورپھراس پر تیار کی جانے والی دوائی آزامائی گئی جس کےبعدان گھوڑوں پرسانپ كےكاٹنےکا اثرنہیں ہوا۔
Load Next Story