کوئٹہ سے پیدل مارچ کرکے لاپتہ افراد کے لواحقین کراچی پہنچ گئے
لاپتہ افراد کے لواحقین نے گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو کوئٹہ پریس کلب سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا۔
کوئٹہ سے لاپتہ افراد کے لواحقین پیدل طویل فاصلہ طے کرکے 26 روز بعد کراچی پہنچ گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بچوں خواتین اور بزرگوں سمیت سیکڑوں افراد پر مشتمل لاپتہ افراد کے لواحقین کا قافلہ 26 روز بعد حب کے راستے کراچی داخل ہوا۔ بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم کے نائب صدر ماما قدیر کا کہنا ہے کہ اس وقت بلوچستان کے 18 ہزار سے زائد افراد لاپتہ اور آئے روز مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں جب کہ 600 سے زائد افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے سپریم کورٹ سمیت اعلیٰ عدلیہ کا دروازہ کٹھکھٹا چکےہیں، عدلیہ کے حکم کے باوجود حکومت کی جانب سے بے حسی کا مظاہرہ کیا جارہاہے، ماما قدیر کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کا قافلہ آج کراچی میں رکے گا جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت سیکڑوں لواحقین نے گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو کوئٹہ پریس کلب سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جو 595 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد آج 26 روز بعد کراچی پہنچے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بچوں خواتین اور بزرگوں سمیت سیکڑوں افراد پر مشتمل لاپتہ افراد کے لواحقین کا قافلہ 26 روز بعد حب کے راستے کراچی داخل ہوا۔ بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم کے نائب صدر ماما قدیر کا کہنا ہے کہ اس وقت بلوچستان کے 18 ہزار سے زائد افراد لاپتہ اور آئے روز مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں جب کہ 600 سے زائد افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے سپریم کورٹ سمیت اعلیٰ عدلیہ کا دروازہ کٹھکھٹا چکےہیں، عدلیہ کے حکم کے باوجود حکومت کی جانب سے بے حسی کا مظاہرہ کیا جارہاہے، ماما قدیر کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کا قافلہ آج کراچی میں رکے گا جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت سیکڑوں لواحقین نے گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو کوئٹہ پریس کلب سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جو 595 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد آج 26 روز بعد کراچی پہنچے ہیں۔