ہنگو میں امریکی ڈرون حملے کا ہدف جلال الدین حقانی کے بھائی اور بیٹا تھے امریکی اخبار

جلال الدين حقانی كے بيٹے سراج الدين حقانی ڈرون 2 روز قبل مدرسے ميں موجود تھے، رپورٹ۔

جلال الدين حقانی كے بھائی خليل حقانی نے نصرالدين حقاني كی فاتحہ كے باعث مدرسے كا دورہ ملتوی کردیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ خیبرپختون خوا کے ضلع ہنگو ميں ہونے والے امریکی ڈرون حملے كا اصل ہدف طالبان کمانڈرجلال الدين حقانی كے بھائی اور بيٹا تھے۔


اخبار کا کہنا ہے کہ جلال الدين حقانی كے بيٹے سراج الدين حقانی ڈرون حملے سے 2 روز قبل مدرسے ميں موجود تھے تاہم وہ حملے کے وقت مدرسے ميں موجود نہيں تھے، جلال الدين حقانی كے بھائی حاجی خليل حقانی کو بدھ کو مدرسہ ميں آنا جانا تھا تاہم انہوں نے نصرالدين حقانی كی فاتحہ كے باعث مدرسے كا دورہ ملتوی کردیا تھا، حملے ميں جاں بحق ہونے والے حميد اللہ اور مولانا احمد جان جلال الدین حقانی كے قريبی ساتھی تھے۔ اخبار نے حقانی نيٹ ورک كے ذرائع كے حوالے سے لکھا ہے کہ ڈرون حملے سے چند گھنٹے قبل سراج الدين حقانی مدرسہ ميں موجود تھے تاہم وہ بدھ کی رات ہی ہنگو سے روانہ ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختون خوا کے ضلع ہنگو کی تحصیل ٹل میں مدرسہ مکتبہ دارالعلوم پرامریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
Load Next Story