ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر پر قاتلانہ حملے کوشش ناکام دفاعی فائرنگ پر ملزمان فرار ہو گئے

دہشت گردگھر میں داخل ہونے کیلیے گرل کاٹ رہے تھے، آہٹ پر عبدالمعروف جاگ گئے، آواز لگانے پر ملزمان نے اسلحہ نکال لیا

دفاعی فائرنگ سے ایک زخمی ہواجسے اس کے ساتھی لے گئے، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کو ایک برس سے دھمکیاں مل رہی تھی ۔ فوٹو : فائل

KARACHI:
حساس نوعیت کے مقدمات میں استغاثہ کی پیروی کرنے والے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر عبدالمعروف کی رہائش گاہ میں داخل ہوکرنامعلوم دہشت گردوں نے قتل کی نیت سے قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کی۔

دفاعی فائرنگ سے زخمی ملزم سمیت ملزمان فرار ہوگئے، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جمعرات کی صبح 5 بجے کے قریب ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکویٹر عبدالمعروف کی ڈیفنس میں واقع رہائش گاہ میں3 نامعلوم دہشت گردوں نے گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی، گرل کاٹنے کی آہٹ سے وکیل سرکار اچانک جاگ گئے تھے، انھوں نے آواز لگائی جس پر ملزمان نے اسلحہ نکالا ہی تھا کہ انھوں نے اپنے دفاع میں ملزمان پر فائرنگ کردی ایک ملزم جو کہ زخمی ہو گیا تھا اسے اسکے 2 ساتھی جو کہ گیٹ کے باہر کھڑے تھے اٹھا کر فرار ہوگئے۔

وکیل سرکار نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، اعلیٰ حکام نے جائے وقوع کا معائنہ کیا جہاں زخمی ہونے والے ملزم کا خون پڑا ہوا تھا پولیس نے وکیل کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف قدام قتل سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کرکے انھیں مزید سیکیورٹی فراہم کردی ہے ۔




واضح رہے کہ وکیل سرکار نے شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی و دیگر کے خلاف استغاثہ کی معاونت کرتے ہوئے تمام شواہد پیش کیے تھے ، وہ اجمل پہاڑی ، اکرم لاہوری ، حمزہ قتل کیس ، ولی بابر قتل کیس ، ٹی ٹی پی ، لیاری گینگ وار سیاسی و مذہبی تنظیم کے کارکنوں کے خلاف زیر سماعت حساس نوعیت کے مقدمات میں استغاثہ کی پیروی کررہے ہیں ، 2012میں خفیہ ایجنسیوں ، سی آئی ڈی ، ایف آئی اے نے انھیں تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ ملزمان کی جانب سے انھیں قتل کرنے کا منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

جس پر حکومت نے انھیں سیکیورٹی فراہم کرتے ہوئے 3 مسلح پولیس اہلکار فراہم کردیے تھے ، وکیل سرکار کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی دن بھر انکے ہمراہ رہتی تھی تاہم انھوں نے کھبی بھی نہیں سوچا تھا کہ ملزمان انکے گھر میں بھی داخل ہوکر قتل کرنے کی کوشش کریں گے ، اعلیٰ حکام نے مزید سیکیورٹی فراہم کردی ہے، پبلک پراسیکویٹر سید شمیم احمد کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیویٹرز کلیم اﷲ ، قیوم خان ، اعجاز کلہوڑو ، محمد علی خان ، احمر سمیت دیگر نے واقعے کی مذمت کی ہے اورفوجداری کے مقدمات کی پیروی کرنیوالے سرکاری وکلا کوسیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
Load Next Story