غداری کیس میں مشرف کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے اعتزاز

معاملے میں فوج کا ردعمل نہیں بنتا، مشرف نے اہم فیصلوں میں لفظ ’’میں‘‘ استعمال کیا

ٹریبونل جلدی ختم نہیں ہوگا اور سابق آرمی چیف کے ٹرائل کے وقت افتخار چوہدری چیف جسٹس اور جنرل کیانی آرمی چیف نہیں ہوں گے۔ فوٹو: فائل

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ غداری کے مقدمے میں مشرف کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، اس معاملے میں فوج کا ردعمل نہیں بنتا۔

جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ مشرف نے ایمرجنسی سمیت دیگر فیصلوں میں لفظ ''میں '' استعمال کیا۔




ٹریبونل جلدی ختم نہیں ہوگا اور سابق آرمی چیف کے ٹرائل کے وقت افتخار چوہدری چیف جسٹس اور جنرل کیانی آرمی چیف نہیں ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ مشرف نے نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کو بھی گرفتار کیا، امریکا اور سعودی عرب نے نواز شریف کو باہر لے جانے میں مداخلت کی تھی، مشرف کے حق میں دوسرے ملکوں کی مداخلت کا کوئی امکان نہیں۔ ٹرائل میں صرف3 جج ہونگے اوروہی اس کا فیصلہ کریںگے۔ مشرف کے وکیل اس بینچ کو چیلنج کرینگے، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کا فیصلہ کیسے ہوتا ہے۔
Load Next Story