پاک بھارت ٹینس اور کبڈی ہو سکتی ہے تو کرکٹ کیوں نہیں شعیب اختر
صرف کرکٹ کو ہی کیوں سیاست زدہ کیا جاتا ہے، یہ کافی مایوس کن ہے، سابق بولر
ISLAMABAD:
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ایک بار پھر پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب دونوں ممالک کبڈی کھیل سکتے ہیں تو کرکٹ کیوں نہیں۔
شعیب اختر نے کہا کہ ہم ڈیوس کپ اور کبڈی تک ایک دوسرے کے ساتھ کھیلتے ہیں تو پھر کرکٹ میں کیا مسئلہ ہے، اگر آپ کو تمام تعلقات منقطع کرنا ہے تو پھر تجارت بھی ختم کریں، کبڈی بھی نہ کھیلیں، صرف کرکٹ کو ہی کیوں سیاست زدہ کیا جاتا ہے، یہ کافی مایوس کن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک دوسرے کے آلو اور پیاز کھاتے ہیں تو پھر کرکٹ کیوں نہیں کھیل سکتے؟ میں سمجھ سکتا ہوں کہ بھارت پاکستان نہیں آسکتا اور پاکستان ٹیم وہاں نہیں جاسکتی، لیکن ہم ایشیا کپ اور چیمپئنز ٹرافی نیوٹرل وینیو پر کھیلتے ہیں تو پھر وہاں پر باہمی کرکٹ سیریز کیوں نہیں کھیل سکتے؟ امید ہے کہ دونوں ملک جلد ہی باہمی کرکٹ کھیلنا شروع کردیں گے۔
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ایک بار پھر پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب دونوں ممالک کبڈی کھیل سکتے ہیں تو کرکٹ کیوں نہیں۔
شعیب اختر نے کہا کہ ہم ڈیوس کپ اور کبڈی تک ایک دوسرے کے ساتھ کھیلتے ہیں تو پھر کرکٹ میں کیا مسئلہ ہے، اگر آپ کو تمام تعلقات منقطع کرنا ہے تو پھر تجارت بھی ختم کریں، کبڈی بھی نہ کھیلیں، صرف کرکٹ کو ہی کیوں سیاست زدہ کیا جاتا ہے، یہ کافی مایوس کن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک دوسرے کے آلو اور پیاز کھاتے ہیں تو پھر کرکٹ کیوں نہیں کھیل سکتے؟ میں سمجھ سکتا ہوں کہ بھارت پاکستان نہیں آسکتا اور پاکستان ٹیم وہاں نہیں جاسکتی، لیکن ہم ایشیا کپ اور چیمپئنز ٹرافی نیوٹرل وینیو پر کھیلتے ہیں تو پھر وہاں پر باہمی کرکٹ سیریز کیوں نہیں کھیل سکتے؟ امید ہے کہ دونوں ملک جلد ہی باہمی کرکٹ کھیلنا شروع کردیں گے۔