راولپنڈی کو تباہ کردیا گیا پولیس قابل ہوتی تو ایسے واقعات نہ ہوتے چیف جسٹس
اتنا بڑا سانحہ ہو گیا آپ کی سوچ سے بالاتر ہے، صرف تبادلے ہوئے اور معاملہ ختم کردیا گیا، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ پولیس اگر قابل ہوتی تو راولپنڈی جیسے واقعات نہ ہوتے، اس واقعہ میں سارے شہر کو تباہ کردیا گیا۔
سپریم کورٹ میں وکلا تشدد اور راولپنڈی سے لاپتا وکیل کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آر پی او راولپنڈی دہشت گردوں کے تعاقب میں جیمز بانڈ کی طرح ہیلی کاپٹر پر اٹک چلا گیا جب کہ ایک نے جائے واقعہ پر خود کو ایمبولینس میں چھپا لیا اور پھر فرار ہو گیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ صرف پھرتیاں دکھائی جارہی ہیں معاملے کو کارپٹ کے نیچے ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، اتنا بڑا سانحہ ہو گیا آپ کی سوچ سے بالاتر ہے، صرف تبادلے ہوئے اور معاملہ ختم کردیا گیا، راولپنڈی پولیس صرف حاضریاں لگا تی ہے۔
افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ 14 سال کے دوران راولپنڈی میں ایسا سانحہ نہیں دیکھا، اگر کوئی ملزم ہے تواس کا ٹرائل کیا جائے جو معاملہ حل کرنا ہو اسے ٹاسک فورس کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کے لواحقین کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ سے لانگ مارچ ہورہے ہیں حکومت کی پالیسی کا پتہ نہیں۔
سپریم کورٹ میں وکلا تشدد اور راولپنڈی سے لاپتا وکیل کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آر پی او راولپنڈی دہشت گردوں کے تعاقب میں جیمز بانڈ کی طرح ہیلی کاپٹر پر اٹک چلا گیا جب کہ ایک نے جائے واقعہ پر خود کو ایمبولینس میں چھپا لیا اور پھر فرار ہو گیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ صرف پھرتیاں دکھائی جارہی ہیں معاملے کو کارپٹ کے نیچے ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، اتنا بڑا سانحہ ہو گیا آپ کی سوچ سے بالاتر ہے، صرف تبادلے ہوئے اور معاملہ ختم کردیا گیا، راولپنڈی پولیس صرف حاضریاں لگا تی ہے۔
افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ 14 سال کے دوران راولپنڈی میں ایسا سانحہ نہیں دیکھا، اگر کوئی ملزم ہے تواس کا ٹرائل کیا جائے جو معاملہ حل کرنا ہو اسے ٹاسک فورس کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کے لواحقین کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ سے لانگ مارچ ہورہے ہیں حکومت کی پالیسی کا پتہ نہیں۔