خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت 25 ٹی ایل پی کارکنوں کی سزائیں معطل
ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور، ایک ایک لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ نے علامہ خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت 25 افراد کی ہنگامہ آرائی کیس میں سزائیں معطل کردیں۔
جسٹس شاہد عباسی اور جسٹس چوہدری عبدالعزیز پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے علامہ خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت تحریک لبیک پاکستان کے 25 کارکنوں کی سزاؤں کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کی سزائیں معطل کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ان کی درخواست ضمانت منظور کرلیں۔
واضح رہے کہ نومبر 2019 میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے علامہ خادم حسین رضوی کے بھائی علامہ امیر حسین رضوی اور بھتیجے محمد علی سمیت 86 ملزمان کو 55 سال قید اور جرمانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس شاہد عباسی اور جسٹس چوہدری عبدالعزیز پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے علامہ خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت تحریک لبیک پاکستان کے 25 کارکنوں کی سزاؤں کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کی سزائیں معطل کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ان کی درخواست ضمانت منظور کرلیں۔
واضح رہے کہ نومبر 2019 میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے علامہ خادم حسین رضوی کے بھائی علامہ امیر حسین رضوی اور بھتیجے محمد علی سمیت 86 ملزمان کو 55 سال قید اور جرمانے کا حکم دیا تھا۔