کے پی کے اسمبلی میں اپوزیشن اورحکومت کے درمیان تنازعہ شدت اختیارکرگیا
اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوکرشور شرابہ کیا
خیبرپختونخواہ اسمبلی میں اپوزیشن اورحکومت کے درمیان تنازعہ ایک بارپھرشدت اختیارکرگیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اورحکومت کے درمیان تنازعہ شدت اختیارکرگیا جہاں تیسرا اجلاس بھی شورشرابے کی ںظرہوگیا۔ اپوزیشن نے ترقیاتی کاموں میں نظراندازکرنے پرچیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس اورڈپٹی کمشنرز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوکر شور شرابہ کیا۔ اسپیکر کی جانب سے باربارخاموش رہنے کی ہدایت کی گئی لیکن اپوزیشن کے احتجاج میں اسپیکر نے ایجنڈے کا آگے بڑھایا اور تین ترمیمی بل منظور کرلیے حکومت نے اپوزیشن سے مشروط مزاکرات کی پیشکش کی ہے۔
وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ جب تک اپوزیشن اسپیکر سے معافی نہیں مانگے گی مزاکرات نہیں کیے جائیں گے جبکہ اپوزیشن بھی اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے۔
اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے کہا کہ اسپیکرجب تک ہمارے چیمبر آکر معافی نہیں مانگیں گے یہ احتجاج جاری رہے گا۔ ترقیاتی کاموں میں نظرانداز کرنے پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس اور ڈپٹی کمنشرز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دیں گے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اورحکومت کے درمیان تنازعہ شدت اختیارکرگیا جہاں تیسرا اجلاس بھی شورشرابے کی ںظرہوگیا۔ اپوزیشن نے ترقیاتی کاموں میں نظراندازکرنے پرچیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس اورڈپٹی کمشنرز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوکر شور شرابہ کیا۔ اسپیکر کی جانب سے باربارخاموش رہنے کی ہدایت کی گئی لیکن اپوزیشن کے احتجاج میں اسپیکر نے ایجنڈے کا آگے بڑھایا اور تین ترمیمی بل منظور کرلیے حکومت نے اپوزیشن سے مشروط مزاکرات کی پیشکش کی ہے۔
وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ جب تک اپوزیشن اسپیکر سے معافی نہیں مانگے گی مزاکرات نہیں کیے جائیں گے جبکہ اپوزیشن بھی اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے۔
اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے کہا کہ اسپیکرجب تک ہمارے چیمبر آکر معافی نہیں مانگیں گے یہ احتجاج جاری رہے گا۔ ترقیاتی کاموں میں نظرانداز کرنے پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس اور ڈپٹی کمنشرز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دیں گے۔