خیبرپختونخوا حکومت کا کارنامہ ہنگو ڈرون حملے کی ایف آئی آر’نامعلوم‘ افراد کیخلاف درج
ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں
خیبر پختونخوا حکومت کا کارنامہ، ہنگو میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر 'نامعلوم' افراد کے خلاف درج کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعرات کو ہنگو کی تحصیل ٹل میں ہونے والے ڈرون حملے کی ایف آئی آر تھانہ ٹل کے ایس ایچ او فرید خان کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جس میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایس ایچ او کے مطابق زور دار دھماکے کی اطلاع پر ٹل کے علاقے افغان مہاجر کیمپ پہنچا تو وہاں معلوم ہوا کہ ایک مدرسے پر ڈرون حملے کے نیتجے میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ ایس ایچ کا کہنا ہے کہ مقامی افراد سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مرنے والے افراد کا تعلق افغانستان سے ہے اور وہ حملے سے ایک دن قبل ہیں یہاں آئے تھے جن کے نام نور اللہ، حمیداللہ، احمد جان، گل مرجان اور عبدالرحمن ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ جب میں موقع پر پہنچا تو کوئی لاش یا زخمی موجود نہیں تھا اطلاع کےمطابق انہیں تدفین کےلئےافغانستان منتقل کردیاگیا تھا۔ پولیس نے عینی شاہدین کے بیانات اور شواہد کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کےتفتیش شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ہنگو کی تحصیل ٹل میں ایک مدرسے پر ہونے والے امریکی ڈرون حملےکے نیتجےمیں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ اس سے پہلے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں متعدد ڈرون حملے ہوچکےہیں تاہم خیبر پختونخوا میں یہ پہلا حملہ ہوا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعرات کو ہنگو کی تحصیل ٹل میں ہونے والے ڈرون حملے کی ایف آئی آر تھانہ ٹل کے ایس ایچ او فرید خان کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جس میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایس ایچ او کے مطابق زور دار دھماکے کی اطلاع پر ٹل کے علاقے افغان مہاجر کیمپ پہنچا تو وہاں معلوم ہوا کہ ایک مدرسے پر ڈرون حملے کے نیتجے میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ ایس ایچ کا کہنا ہے کہ مقامی افراد سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مرنے والے افراد کا تعلق افغانستان سے ہے اور وہ حملے سے ایک دن قبل ہیں یہاں آئے تھے جن کے نام نور اللہ، حمیداللہ، احمد جان، گل مرجان اور عبدالرحمن ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ جب میں موقع پر پہنچا تو کوئی لاش یا زخمی موجود نہیں تھا اطلاع کےمطابق انہیں تدفین کےلئےافغانستان منتقل کردیاگیا تھا۔ پولیس نے عینی شاہدین کے بیانات اور شواہد کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کےتفتیش شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ہنگو کی تحصیل ٹل میں ایک مدرسے پر ہونے والے امریکی ڈرون حملےکے نیتجےمیں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ اس سے پہلے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں متعدد ڈرون حملے ہوچکےہیں تاہم خیبر پختونخوا میں یہ پہلا حملہ ہوا تھا۔