بلاول کا سندھ میں اقتدار 6 ماہ میں ختم ہونے والا ہے فردوس عاشق اعوان

سیاسی لولے لنگڑے عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں، معاون خصوصی

بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کو روندا جارہا ہے، فردوس عاشق اعوان فوٹو: فائل

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ 6 ماہ میں بلاول بھٹو زرداری کا سندھ میں اقتدار ختم ہونے والا ہے۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری دن کی روشنی میں سہانے خواب دیکھتے ہیں، 6 مہینوں میں حکومت ختم کرنے کی باتیں دیوانے کی بڑھک ہے، سیاسی لولے لنگڑے عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں، کوئی حکومت جانے کے خواب دیکھنے والوں کو ہوش دلائے، ہم ایسے کئی 6 مہینوں تک اپوزیشن کے سینے پرمونگ دلتے رہیں گے، سندھ کے عوام اپنے صوبے کے حکمرانوں کو کب تک برداشت کریں گے، سندھ میں ان کا اقتدار 6 ماہ میں ختم ہونے والا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا گٹھ جوڑعوام کے مفاد میں نہیں تھا۔ مسلم لیگ (ن) میں قیادت کا قحط ہے، پارٹی میں زبان بندی کا موسم آیاہواہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا چیمبر خالی پڑا ہے۔نوازشریف جب اقتدار سے ہٹتے ہیں تو بیمار ہو جاتے ہیں۔انہیں اقتدار سے جڑی لاعلاج بیماری لاحق ہے۔ دعاگو ہیں نوازشریف جلدازجلد صحت یاب ہوکرواپس آئیں۔


اس سے قبل اپنی ٹوئٹ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 23 فروری، یوم مزاحمت نسواں کشمیر اور مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا سیاہ ترین دن ہے۔ بھارتی قابض افواج نے نہتی، بے گناہ اور بے یار و مدد گارخواتین کی اجتماعی بےحرمتی کی بھیانک مثال قائم کی۔ بہادر کشمیری خواتین کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے بھارتی ظلم وجبر کے خلاف مزاحمت کی عظیم تاریخ لکھی ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کشمیر کی ان بیٹیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے شوہروں کو آزادی کشمیر پر قربان کردیا۔ ان ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے لخت جگر وار دئیے، بھارتی ظلم کشمیریوں کے صبر و استقلال اور استقامت سے شکست کھا چکا ہے۔ کوئی جبر و استبداد انہیں حق خودارادیت کی منزل سے دور نہیں کر سکتا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مودی کے فسطائی ایجنڈے اور نفرت کی آگ میں خود بھارت جل رہا ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کو روندا جارہا ہے۔بھارتی مرد وخواتین سڑکوں پر احتجاجاً موجود ہیں شاہین باغ کا احتجاج 60 ویں دن میں داخل ہوچکا ہے جہاں ہزاروں خواتین مودی کے کالے امتیازی قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
Load Next Story