بھارت میں اسکول کے در و دیوار ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعروں سے رنگین
مودی سرکار کی جانب سے نئی قانون سازی نے بھارت کے مسلمانوں کی آنکھیں کھول دی ہیں
بھارتی ریاست کرناٹکا کے ضلع ہبلی کے قریب بدار شنگی گاؤں میں واقع ایک گورنمنٹ اسکول کی دیوار اور دروازوں پر کچھ لوگوں نے چاک سے ''پاکستان زندہ باد'' لکھ دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق استاد اور طلبا پیر کی صبح جب اسکول آئے تو اسکول کی دیوار پر ''پاکستان زندہ باد'' کے نعرے درج دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پاکستان کے حق میں نعرے دیکھ کر وہاں ہنگامہ برپا ہوگیا اسکول انتظامیہ نے اس سلسلے میں مقامی تھانہ میں شکایت درج کرادی، جب کہ مقامی افراد نے احتجاج کیا اور اسکول کی دیوار پر نعرے درج کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے شکایت درج کرکےمعاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ حال ہی میں ہبلی کے نجی انجنیئرنگ کالج کے 3 کشمیری طلبا کو پاکستان کے حق میں نعرے لگانے اور پاکستان کے حق میں ویڈیو شیئر کرنے پرگرفتار کیاگیا تھا اوران پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا تھا۔
اس کے علاوہ کرناٹکا ہی کے ضلع بیجاپور جسے وجے پورہ بھی کہاجاتا ہے میں گزشتہ روز ایک 40 سالہ شخص نے سوشل میڈیاپر ''مجھے پاک آرمی سے محبت ہے'' اور''پاکستان زندہ باد'' کا گانا شیئر کیا تھا جس کے نتیجے میں اس شخص کو گرفتار کرکے اس پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلم کش فسادات میں انتہا پسند ہندوؤں کے مسلمانوں پر بدترین تشددکے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دہلی میں جگہ جگہ اور گلی گلی ہنگامے چھڑ گئے ہیں۔ لوگوں کو روک روک کر ان کا مذہب پوچھا جانے لگا اور بھارتی پولیس کی سرپرستی میں مسلمان مظاہرین پر بدترین تشدد کیا جارہا ہے۔
بھارت میں مسلم کش فسادات اس حد تک بڑھ گئے ہیں کہ انتہا پسند ہندوؤں نے دہلی کے علاقے اشوک نگر کی مسجد پر حملہ کردیا اس دوران چند انتہا پسند مسجد کے مینار پر چڑھ گئے اورانہوں نے وہاں بھارتی جھنڈے کے ساتھ ہندوؤں کے مذہبی رنگ والا پرچم لہرادیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق استاد اور طلبا پیر کی صبح جب اسکول آئے تو اسکول کی دیوار پر ''پاکستان زندہ باد'' کے نعرے درج دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پاکستان کے حق میں نعرے دیکھ کر وہاں ہنگامہ برپا ہوگیا اسکول انتظامیہ نے اس سلسلے میں مقامی تھانہ میں شکایت درج کرادی، جب کہ مقامی افراد نے احتجاج کیا اور اسکول کی دیوار پر نعرے درج کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے شکایت درج کرکےمعاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ حال ہی میں ہبلی کے نجی انجنیئرنگ کالج کے 3 کشمیری طلبا کو پاکستان کے حق میں نعرے لگانے اور پاکستان کے حق میں ویڈیو شیئر کرنے پرگرفتار کیاگیا تھا اوران پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا تھا۔
اس کے علاوہ کرناٹکا ہی کے ضلع بیجاپور جسے وجے پورہ بھی کہاجاتا ہے میں گزشتہ روز ایک 40 سالہ شخص نے سوشل میڈیاپر ''مجھے پاک آرمی سے محبت ہے'' اور''پاکستان زندہ باد'' کا گانا شیئر کیا تھا جس کے نتیجے میں اس شخص کو گرفتار کرکے اس پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلم کش فسادات میں انتہا پسند ہندوؤں کے مسلمانوں پر بدترین تشددکے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دہلی میں جگہ جگہ اور گلی گلی ہنگامے چھڑ گئے ہیں۔ لوگوں کو روک روک کر ان کا مذہب پوچھا جانے لگا اور بھارتی پولیس کی سرپرستی میں مسلمان مظاہرین پر بدترین تشدد کیا جارہا ہے۔
بھارت میں مسلم کش فسادات اس حد تک بڑھ گئے ہیں کہ انتہا پسند ہندوؤں نے دہلی کے علاقے اشوک نگر کی مسجد پر حملہ کردیا اس دوران چند انتہا پسند مسجد کے مینار پر چڑھ گئے اورانہوں نے وہاں بھارتی جھنڈے کے ساتھ ہندوؤں کے مذہبی رنگ والا پرچم لہرادیا۔