پی آئی اے افسران نے افسر کو بچانے کیلیے رخصت پر بھیج دیا
وزرات ایوی ایشن نے ظہیر بابر کے خلاف انکوائری کے احکام جاری کیے تھے
وزرات ایوی ایشن نے قومی ائیرلائن کے ایک افسرکے خلاف توہین آمیز کلمات ادا کرنے پر انکوائری کے احکام جاری کیے تھے تاہم پی آئی اے کے اعلیٰ افسران نے مذکورہ افسرکو بچانے کیلیے انکوائری کے بجائے رخصت پر بھیج دیا اور خود بھی بیرون ملک روانہ ہوگئے۔
پی آئی اے کے کارپوریٹ ریسورسز مینجمنٹ کے افسر کیپٹن ظہیر بابر نے فضائی کیبن کریوکے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کے دوران توہین آمیزکلمات اداکیے جس پرکیبن کریوکا عملہ مشتعل ہوگیا اورکیپٹن ظہیر کے کلمات پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔
اس وجہ سے کیپٹن ظہیر کو اجلاس برخاست کرنا پڑا تاہم پی آئی اے کے عملے نے توہین آمیز کلمات اداکرنے پر ایوی ایشن کے سیکریٹری کو تحریری درخواست دیدی، سیکریٹری ایوی ایشن نے پی آئی اے کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کیپٹن ہمایوں جمیل اور ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کیپٹن خالد حمزہ کو اس درخواست پر انکوائری کے احکامات جاری کیے، دونوں افسران نے کیپٹن ظہیر کو انکوائری میں پیش کرنے کے بجائے احکامات سردخانے کی نذرکردیے اور کیپٹن ظہیر بابرکو رخصت پر بھیج کر ڈی ایم ڈی بھی بیرون ملک چلے گئے ۔
پی آئی اے کے کارپوریٹ ریسورسز مینجمنٹ کے افسر کیپٹن ظہیر بابر نے فضائی کیبن کریوکے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کے دوران توہین آمیزکلمات اداکیے جس پرکیبن کریوکا عملہ مشتعل ہوگیا اورکیپٹن ظہیر کے کلمات پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔
اس وجہ سے کیپٹن ظہیر کو اجلاس برخاست کرنا پڑا تاہم پی آئی اے کے عملے نے توہین آمیز کلمات اداکرنے پر ایوی ایشن کے سیکریٹری کو تحریری درخواست دیدی، سیکریٹری ایوی ایشن نے پی آئی اے کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کیپٹن ہمایوں جمیل اور ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کیپٹن خالد حمزہ کو اس درخواست پر انکوائری کے احکامات جاری کیے، دونوں افسران نے کیپٹن ظہیر کو انکوائری میں پیش کرنے کے بجائے احکامات سردخانے کی نذرکردیے اور کیپٹن ظہیر بابرکو رخصت پر بھیج کر ڈی ایم ڈی بھی بیرون ملک چلے گئے ۔