تیسرا ون ڈے پاکستان کو4اسپنرزکھلانامہنگاپڑگیا
10 برس بعد کینگروزکو سیریز میں زیر کرنے کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل گیا، مائیک ہسی کیخلاف صفر پر ریویو نہیں لیا گیا
آسٹریلیا کے خلاف آخری ون ڈے میں پاکستان کو 4 اسپنرز کھلانا مہنگا پڑ گیا،10 برس بعد کینگروز کو سیریز میں زیر کرنے کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل گیا۔
مائیک ہسی اور گلین میکسویل نے نصف سنچریاں جڑ کرگرین شرٹس کو فاش غلطیوں کا خوب مزہ چکھایا، سینئر بیٹسمین کے خلاف صفر پر ریویو نہیں لیا گیا، نوجوان ہارڈر ہٹر کا اظہر علی نے کیچ چھوڑا،آفریدی نے ڈیوڈ ہسی کا آغاز میں کیچ ڈراپ کیا۔ کپتان مصباح نے کہاکہ اسپن بولنگ ہماری قوت اسی لیے شارجہ میں ایک ساتھ 4 سلو بولرز میدان میں اتارے، فاسٹ بولنگ کے شعبے میں مشکل کا سامنا ہے، ہسی کیخلاف ریویو نہ لینا مہنگا پڑا۔
چند رنز مزید بنالیتے یا حریف کی چند وکٹیں اورگرجاتیں تو میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا،آسٹریلیا نے تیسرا ون ڈے 3 وکٹوں سے جیت کر سیریز 2-1 سے اپنے نام کی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف فیصلہ کن تیسرے ون ڈے میں سنگین غلطیوں سے10 برس بعد فتح کا موقع گنوا دیا۔
ابوظبی میں میچ جیتنے کے باوجود ٹیم مینجمنٹ نے فاتح اسکواڈ برقرار رکھنے کے بجائے ایک ساتھ چار اسپنرز میدان میں اتارے جس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑا، صرف ایک فاسٹ بولر جنید خان کو کھلایا گیا جنھوں نے دو وکٹیں لیں جبکہ ان سے صرف 6 اوورز کرائے گئے، سعید اجمل نے 3 وکٹیں لیں،ان کا دسواں اوور مصباح نے آخر کیلیے بچا کر رکھا تھا تاہم اس کی نوبت ہی نہیں آئی۔ غلط حکمت عملی کے ساتھ دوران میچ فیصلہ سازی کا بھی فقدان دکھائی دیا جبکہ ناقص فیلڈنگ نے بھی ناکامی میں پورا حصہ ڈالا۔ گرین شرٹس نے ففٹیز اسکور کرنیوالے دونوں آسٹریلوی بیٹسمینوں مائیک ہسی اور گلین میکسویل کو خود پر حاوی ہونے کا پورا موقع فراہم کیا۔
مائیک ہسی بغیر کھاتہ کھولے ہی آئوٹ ہوسکتے تھے مگر سعید اجمل کی گیند پر امپائر بلی بائوڈن نے ان کو ایل بی ڈبلیو قرار نہیں دیا، جس پر مصباح الحق نے آف اسپنر سے ریویو لینے کیلیے مشورہ کیا مگر سعید اجمل کو خود اپنی گیند پر یقین نہیں تھا اس لیے ریویو بچانے کی خاطر تھرڈ امپائر سے رجوع نہ کرنے کا مشورہ دیا،ری پلیز سے صاف ظاہر ہوا کہ گیند اسٹمپس اڑا رہی تھی، بعد میں ہسی نے 65 رنز اسکور کیے اسی طرح 38 گیندوں پر 56 رنز بنانے والے میکسویل کا 34 کے انفرادی اسکور پر اظہر علی نے جنید کی گیند پر مڈ وکٹ پر آسان کیچ گرایا۔ 43 رنز بنانے والے ڈیوڈ ہسی کا 22 رنز پر آفریدی نے کیچ ڈراپ کیا
مایوس بولر عبدالرحمان تھے۔ مصباح نے تسلیم کیا کہ مائیک ہسی کیخلاف ریویو نہ لینا مہنگا ثابت ہوا اگر تھرڈ امپائر سے رجوع کرلیا جاتا تھا تو میچ کا نقشہ مختلف ہوتا، انھوں نے چار اسپنرز کھلانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسپن بولنگ ہماری طاقت اور شارجہ کی وکٹ سلو تھی اس لیے ہم نے اس پر انحصار کیا، فاسٹ بولنگ میں ہمیں جدوجہد کا سامنا ہے، شاہد آفریدی کو وکٹ پر ٹھہرنے کا موقع دینے کیلیے ون ڈائون پوزیشن پر بھیجا گیا مگر بدقسمتی سے وہ رنز نہیں بنا پائے، صرف فیلڈنگ ہی نہیں تمام شعبوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ آسٹریلیا نے 245 رنز کا ہدف 7 وکٹ پر تین اوورز قبل ہی حاصل کیا۔
مائیک ہسی اور گلین میکسویل نے نصف سنچریاں جڑ کرگرین شرٹس کو فاش غلطیوں کا خوب مزہ چکھایا، سینئر بیٹسمین کے خلاف صفر پر ریویو نہیں لیا گیا، نوجوان ہارڈر ہٹر کا اظہر علی نے کیچ چھوڑا،آفریدی نے ڈیوڈ ہسی کا آغاز میں کیچ ڈراپ کیا۔ کپتان مصباح نے کہاکہ اسپن بولنگ ہماری قوت اسی لیے شارجہ میں ایک ساتھ 4 سلو بولرز میدان میں اتارے، فاسٹ بولنگ کے شعبے میں مشکل کا سامنا ہے، ہسی کیخلاف ریویو نہ لینا مہنگا پڑا۔
چند رنز مزید بنالیتے یا حریف کی چند وکٹیں اورگرجاتیں تو میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا،آسٹریلیا نے تیسرا ون ڈے 3 وکٹوں سے جیت کر سیریز 2-1 سے اپنے نام کی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف فیصلہ کن تیسرے ون ڈے میں سنگین غلطیوں سے10 برس بعد فتح کا موقع گنوا دیا۔
ابوظبی میں میچ جیتنے کے باوجود ٹیم مینجمنٹ نے فاتح اسکواڈ برقرار رکھنے کے بجائے ایک ساتھ چار اسپنرز میدان میں اتارے جس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑا، صرف ایک فاسٹ بولر جنید خان کو کھلایا گیا جنھوں نے دو وکٹیں لیں جبکہ ان سے صرف 6 اوورز کرائے گئے، سعید اجمل نے 3 وکٹیں لیں،ان کا دسواں اوور مصباح نے آخر کیلیے بچا کر رکھا تھا تاہم اس کی نوبت ہی نہیں آئی۔ غلط حکمت عملی کے ساتھ دوران میچ فیصلہ سازی کا بھی فقدان دکھائی دیا جبکہ ناقص فیلڈنگ نے بھی ناکامی میں پورا حصہ ڈالا۔ گرین شرٹس نے ففٹیز اسکور کرنیوالے دونوں آسٹریلوی بیٹسمینوں مائیک ہسی اور گلین میکسویل کو خود پر حاوی ہونے کا پورا موقع فراہم کیا۔
مائیک ہسی بغیر کھاتہ کھولے ہی آئوٹ ہوسکتے تھے مگر سعید اجمل کی گیند پر امپائر بلی بائوڈن نے ان کو ایل بی ڈبلیو قرار نہیں دیا، جس پر مصباح الحق نے آف اسپنر سے ریویو لینے کیلیے مشورہ کیا مگر سعید اجمل کو خود اپنی گیند پر یقین نہیں تھا اس لیے ریویو بچانے کی خاطر تھرڈ امپائر سے رجوع نہ کرنے کا مشورہ دیا،ری پلیز سے صاف ظاہر ہوا کہ گیند اسٹمپس اڑا رہی تھی، بعد میں ہسی نے 65 رنز اسکور کیے اسی طرح 38 گیندوں پر 56 رنز بنانے والے میکسویل کا 34 کے انفرادی اسکور پر اظہر علی نے جنید کی گیند پر مڈ وکٹ پر آسان کیچ گرایا۔ 43 رنز بنانے والے ڈیوڈ ہسی کا 22 رنز پر آفریدی نے کیچ ڈراپ کیا
مایوس بولر عبدالرحمان تھے۔ مصباح نے تسلیم کیا کہ مائیک ہسی کیخلاف ریویو نہ لینا مہنگا ثابت ہوا اگر تھرڈ امپائر سے رجوع کرلیا جاتا تھا تو میچ کا نقشہ مختلف ہوتا، انھوں نے چار اسپنرز کھلانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسپن بولنگ ہماری طاقت اور شارجہ کی وکٹ سلو تھی اس لیے ہم نے اس پر انحصار کیا، فاسٹ بولنگ میں ہمیں جدوجہد کا سامنا ہے، شاہد آفریدی کو وکٹ پر ٹھہرنے کا موقع دینے کیلیے ون ڈائون پوزیشن پر بھیجا گیا مگر بدقسمتی سے وہ رنز نہیں بنا پائے، صرف فیلڈنگ ہی نہیں تمام شعبوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ آسٹریلیا نے 245 رنز کا ہدف 7 وکٹ پر تین اوورز قبل ہی حاصل کیا۔