کراچی میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان
پاکستان میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد سرمایہ کاری کے تمام شعبوں نے محتاط طرز عمل اختیار کرلیا ہے، ماہرین
پاکستان میں کرونا وائرس داخل ہونے کی تصدیق کی اطلاع پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہونا شروع ہوگئی۔
دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں اورتجارت جکڑنے کے بعد پاکستان میں بھی کرونا وائرس داخل ہونے کی تصدیق کی اطلاع پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئی جس سے جمعرات کو کاروبار کے ابتدائی اوقات میں1418 پوائنٹس کی مندی رونماہوئی تاہم بعد دوپہر نچلی قیمتوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں کے سبب مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 251 اشاریہ ایک پوائنٹ کی کمی سے38087اشاریہ32 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ مندی کے سبب68 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جب کہ سرمایہ کاروں کے مزید78ارب 43کروار51لاکھ 27ہزار654روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ عالمی وایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں گراوٹ، خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی، فضائی سفر نہ ہونے کی وجہ سے ایئرلائنز، سیاحت، ہوٹل انڈسٹری کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ابتدائی اوقات میں مندی کی بڑھتی ہوئی شدت سے انڈیکس کی 38000 اور 37000پوائنٹس کی نفسیاتی حدیں بھی گرگئی تھیں جو بعدازاں بحال ہوگئیں۔
ماہرین نے کہا کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد سرمایہ کاری کے تمام شعبوں نےمحتاط طرز عمل اختیار کرلیاہے، مندی کے سبب کاروبار کےاختتام پرکے ایس ای30انڈیکس 68اشاریہ41 پوائنٹس کی کمی سے17579اشاریہ21 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 575اشاریہ80 پوائنٹس کی کمی سے59544اشاریہ08 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 238اشاریہ04 پوائنٹس کے اضافے سے17485اشاریہ24 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 68اشاریہ47 فیصدزائد رہا اور مجموعی طورپر 24کروڑ 92لاکھ 43ہزار30حصص کے سودے ہوئے جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 361کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 103کے بھاو میں اضافہ 244کے داموں میں کمی اور14کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سفائر فائبرکے بھاو 44روپے89 پیسےبڑھکر889روپے88پیسےاور آئی سی آئی پاکستان کے بھاو31روپے65 پیسے بڑھ کر712روپے 51پیسے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاو 245روپے45پیسےکم ہوکر7554روپے55پیسے اوریونی فوڈز کے بھاو 100روپےکم ہوکر7200روپےہوگئے۔
دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں اورتجارت جکڑنے کے بعد پاکستان میں بھی کرونا وائرس داخل ہونے کی تصدیق کی اطلاع پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئی جس سے جمعرات کو کاروبار کے ابتدائی اوقات میں1418 پوائنٹس کی مندی رونماہوئی تاہم بعد دوپہر نچلی قیمتوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں کے سبب مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 251 اشاریہ ایک پوائنٹ کی کمی سے38087اشاریہ32 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ مندی کے سبب68 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جب کہ سرمایہ کاروں کے مزید78ارب 43کروار51لاکھ 27ہزار654روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ عالمی وایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں گراوٹ، خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی، فضائی سفر نہ ہونے کی وجہ سے ایئرلائنز، سیاحت، ہوٹل انڈسٹری کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ابتدائی اوقات میں مندی کی بڑھتی ہوئی شدت سے انڈیکس کی 38000 اور 37000پوائنٹس کی نفسیاتی حدیں بھی گرگئی تھیں جو بعدازاں بحال ہوگئیں۔
ماہرین نے کہا کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد سرمایہ کاری کے تمام شعبوں نےمحتاط طرز عمل اختیار کرلیاہے، مندی کے سبب کاروبار کےاختتام پرکے ایس ای30انڈیکس 68اشاریہ41 پوائنٹس کی کمی سے17579اشاریہ21 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 575اشاریہ80 پوائنٹس کی کمی سے59544اشاریہ08 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 238اشاریہ04 پوائنٹس کے اضافے سے17485اشاریہ24 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 68اشاریہ47 فیصدزائد رہا اور مجموعی طورپر 24کروڑ 92لاکھ 43ہزار30حصص کے سودے ہوئے جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 361کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 103کے بھاو میں اضافہ 244کے داموں میں کمی اور14کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سفائر فائبرکے بھاو 44روپے89 پیسےبڑھکر889روپے88پیسےاور آئی سی آئی پاکستان کے بھاو31روپے65 پیسے بڑھ کر712روپے 51پیسے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاو 245روپے45پیسےکم ہوکر7554روپے55پیسے اوریونی فوڈز کے بھاو 100روپےکم ہوکر7200روپےہوگئے۔