کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار 40 پوائنٹس گرگئے

انڈیکس 15388 ہو گیا، 49.7 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی، 9 ارب روپے کا نقصان

انڈیکس 15388 ہو گیا، 49.7 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی، 9 ارب روپے کا نقصان فوٹو: فائل

غیرملکیوں سمیت دیگر شعبوں کی ٹیلی کام، سیمنٹ اور ایک کثیرالقومی ادارے میں سرمایہ کاری کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوکاروباری صورتحال اتارچڑھائو کے بعد مندی کی زد میں رہی۔

جس سے ایک روزہ وقفے کے بعد ہی انڈیکس کی15400 کی حد گرگئی، مندی کے باعث 49.69 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 8 ارب87 کروڑ53 لاکھ54 ہزار 285 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کا آغاز مثبت ہوا جس سے ایک موقع پر 37 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد دوپہر پرافٹ ٹیکنگ اور حصص کی آٖف لوڈنگ بڑھنے سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔


ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر30 لاکھ95 ہزار 306 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی لیکن بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے24 لاکھ95 ہزار 224 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے4 لاکھ31 ہزار 697 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے ایک لاکھ68 ہزار 385 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

جس سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہوئی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس40.36 پوائنٹس کی کمی سے 15388.13 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 54.47 پوائنٹس کی کمی سے 13105.12 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس105.14 پوائنٹس کی کمی سے 27181.65 ہو گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت9 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ29 لاکھ 71 ہزار460 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار332 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 139 کے بھائو میں اضافہ 165 کے داموں میں کمی اور 28 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔

ان میں رفحان میظ کے بھائو 189.20 روپے بڑھ کر 4198 روپے اور انڈس ڈائینگ کے بھائو19.01 روپے بڑھ کر399.21 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھائو24.71 روپے کم ہوکر1099.99 روپے اور مچلز فروٹ کے بھائو16 روپے کم ہو کر 343 روپے ہوگئے۔
Load Next Story