آرمی کمان29نومبر کو تبدیل ہوگی تقریب کیلیے دعوت نامے جاری
تقریب جی ایچ کیومیں ہوگی،کیانی کے نیول اورایئرہیڈکوارٹرزکے الوداعی دورے، وزیراعظم کل الوداعی عشائیہ دینگے
پاک آرمی کے سربراہ کی کمان کی تبدیلی کی تقریب 29 نومبر کو صبح 10 بجے پاک آرمی کے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں منعقد ہو گی، اس موقع پر مسلح افواج کے سربراہان اور اعلیٰ عسکری حکام شرکت کریں گے۔
تقریب میں شرکت کیلیے تمام مہمانوں کو دعوت نامے جاری کر دیے گئے ہیں اور انتظامات کو بھی حتمی شکل دی جا رہی ہے مگر سبکدوش ہونے والے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی پاک آرمی کی کمان کس کے حوالے کریں گے ، اس کا فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف نے ابھی تک نہیں کیا۔ واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت 29 نومبر کو پوری ہورہی ہے۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم 27 نومبرکوآرمی چیف کے اعزازمیں الوداعی عشائیہ دینگے۔ عشائیے میں مسلح افواج کے سربراہان ، اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ سمیت دیگر رہنماؤں کوشرکت کے دعوت نامے جاری کردیے گئے ہیں ۔
دوسری جانب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پیر کو اسلام آباد میں پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے ہیڈکوارٹرز کے الوداعی دورے کیے اور ایئرچیف ، نیول چیف اور جوانوں سے ملاقاتیں کیں ۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول ہیڈکوارٹرز پہنچنے پر پاک بحریہ کے چاق وچوبند دستے نے آرمی چیف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس کے بعد انھوں نے امیر البحر ایڈمرل آصف سندھیلا سے ملاقات کی جس دوران پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف سندھیلا نے آرمی چیف کی فوجی خدمات کو سراہا۔
جنرل کیانی نے پاک بحریہ کے افسران اور جوانوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی ایئر ہیڈکوارٹرز بھی گئے جہاں انھوں نے ایئرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ سے الوداعی ملاقات کی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ نے ملکی دفاع کی مضبوطی اور تینوں افواج کے درمیان مشترکہ و مربوط حکمت عملی کے حصول میں اپنا کردارادا کرنے پر جنرل کیانی کی تعریف کی اور ان کی کاکردگی کو سراہا۔ بری فوج کے سربراہ نے ایئر چیف سے بات چیت کرتے ہوئے ملک کے فضائی سرحدوں کے دفاع کیلیے مکمل تیاری کی حالت میں رہنے کی ذمے داریوں پر اطمینان کااظہار کیا اور فضائیہ کے اعلیٰ مورال کی تعریف کی۔ انھوں نے دنیا کی جدید ایئر فورسز میں پاک فضائیہ کے اعلیٰ مقام کے حصول پر بھی اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔
تقریب میں شرکت کیلیے تمام مہمانوں کو دعوت نامے جاری کر دیے گئے ہیں اور انتظامات کو بھی حتمی شکل دی جا رہی ہے مگر سبکدوش ہونے والے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی پاک آرمی کی کمان کس کے حوالے کریں گے ، اس کا فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف نے ابھی تک نہیں کیا۔ واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت 29 نومبر کو پوری ہورہی ہے۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم 27 نومبرکوآرمی چیف کے اعزازمیں الوداعی عشائیہ دینگے۔ عشائیے میں مسلح افواج کے سربراہان ، اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ سمیت دیگر رہنماؤں کوشرکت کے دعوت نامے جاری کردیے گئے ہیں ۔
دوسری جانب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پیر کو اسلام آباد میں پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے ہیڈکوارٹرز کے الوداعی دورے کیے اور ایئرچیف ، نیول چیف اور جوانوں سے ملاقاتیں کیں ۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول ہیڈکوارٹرز پہنچنے پر پاک بحریہ کے چاق وچوبند دستے نے آرمی چیف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس کے بعد انھوں نے امیر البحر ایڈمرل آصف سندھیلا سے ملاقات کی جس دوران پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف سندھیلا نے آرمی چیف کی فوجی خدمات کو سراہا۔
جنرل کیانی نے پاک بحریہ کے افسران اور جوانوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی ایئر ہیڈکوارٹرز بھی گئے جہاں انھوں نے ایئرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ سے الوداعی ملاقات کی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ نے ملکی دفاع کی مضبوطی اور تینوں افواج کے درمیان مشترکہ و مربوط حکمت عملی کے حصول میں اپنا کردارادا کرنے پر جنرل کیانی کی تعریف کی اور ان کی کاکردگی کو سراہا۔ بری فوج کے سربراہ نے ایئر چیف سے بات چیت کرتے ہوئے ملک کے فضائی سرحدوں کے دفاع کیلیے مکمل تیاری کی حالت میں رہنے کی ذمے داریوں پر اطمینان کااظہار کیا اور فضائیہ کے اعلیٰ مورال کی تعریف کی۔ انھوں نے دنیا کی جدید ایئر فورسز میں پاک فضائیہ کے اعلیٰ مقام کے حصول پر بھی اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔