بھارتی ثبوت ناکافی ہیں اجمل قصاب کو ممبئی حملوں سے20روز قبل پکڑا گیا وکیل صفائی
مقدمے میں خامیاں ہیں،امریکا،بھارت کے بیانات اثراندازہونے کی کوشش ہے، تاخیر کا ذمے دار بھارت ہے
لاہور:
ممبئی دھماکوں کے الزام میں گرفتار ذکی الرحمن لکھوی اور ان کے ساتھیوں کے وکیل رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بھارت نے آج تک ممبئی حملہ کیس کے ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے۔
اجمل قصاب کی سزا پرعجلت کامظاہرہ کرکے ثابت کردیا وہ بعض رازوں سے پردہ نہیں اٹھانا چاہتا ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ مقدمے میں تاخیرکا بنیادی ذمے دارخود بھارت ہے، اجمل قصاب کوسزا میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے، بھارت اور امریکا کی طرف سے ممبئی حملہ کیس کی جلد تکمیل کے بیانات عدالت پر اثر اندازہونے کی کوشش ہے جوبند ہونی چاہیے، ایک حاضر سروس سینئر بیورو کریٹ بھارتی وزارت داخلہ میں انڈرسیکریٹری وی آر وی ایس منی نے اپنا تصدیق شدہ بیان حلفی ایک بھارتی عدالت میں جمع کرایا ۔
جس میں انکشاف کیاکہ انھیں بھارتی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی کے ایک سینئرعہدیدارستیش ورما نے بتایاکہ2008 میں ممبئی میں ہونیوالے حملے اور2001 میں پارلیمنٹ پر ہونیوالا حملہ بھارت نے خودکرایاجس کا مقصد انسداد دہشت گردی کے سخت قوانین کے نفاذکیلیے راہ ہموارکرناتھا۔اے ایف پی کے مطابق رضوان عباسی نے کہاکہ ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف مقدمے میں خامیاں ہیں اورشواہددستیاب نہیں ہیں، بھارت مطلوبہ شواہددینے میں ناکام رہا ہے، اس بات کاکوئی ثبوت نہیں کہ حملہ آوروں کامیرے موکلین سے کوئی تعلق ہے کیونکہ بھارتی حکام کی جانب سے رابطے کیلیے دیے گئے فون نمبرپاکستانی کمپنیوں کے نہیں ہیں۔آئی این پی کے مطابق رضوان عباسی نے کہاکہ پاکستان پر الزام لگانے کیلیے حملوں سے20 روز قبل گرفتار اجمل قصاب کو زندہ بچ جانے والا واحدملزم قرار دیا گیا، پاکستانی عدالتی کمیشن کے دورے سے قبل اجمل قصاب کو پھانسی دے کر بھارت نے تمام شواہد ختم کرنے کی کوشش کی۔
ممبئی دھماکوں کے الزام میں گرفتار ذکی الرحمن لکھوی اور ان کے ساتھیوں کے وکیل رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بھارت نے آج تک ممبئی حملہ کیس کے ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے۔
اجمل قصاب کی سزا پرعجلت کامظاہرہ کرکے ثابت کردیا وہ بعض رازوں سے پردہ نہیں اٹھانا چاہتا ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ مقدمے میں تاخیرکا بنیادی ذمے دارخود بھارت ہے، اجمل قصاب کوسزا میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے، بھارت اور امریکا کی طرف سے ممبئی حملہ کیس کی جلد تکمیل کے بیانات عدالت پر اثر اندازہونے کی کوشش ہے جوبند ہونی چاہیے، ایک حاضر سروس سینئر بیورو کریٹ بھارتی وزارت داخلہ میں انڈرسیکریٹری وی آر وی ایس منی نے اپنا تصدیق شدہ بیان حلفی ایک بھارتی عدالت میں جمع کرایا ۔
جس میں انکشاف کیاکہ انھیں بھارتی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی کے ایک سینئرعہدیدارستیش ورما نے بتایاکہ2008 میں ممبئی میں ہونیوالے حملے اور2001 میں پارلیمنٹ پر ہونیوالا حملہ بھارت نے خودکرایاجس کا مقصد انسداد دہشت گردی کے سخت قوانین کے نفاذکیلیے راہ ہموارکرناتھا۔اے ایف پی کے مطابق رضوان عباسی نے کہاکہ ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف مقدمے میں خامیاں ہیں اورشواہددستیاب نہیں ہیں، بھارت مطلوبہ شواہددینے میں ناکام رہا ہے، اس بات کاکوئی ثبوت نہیں کہ حملہ آوروں کامیرے موکلین سے کوئی تعلق ہے کیونکہ بھارتی حکام کی جانب سے رابطے کیلیے دیے گئے فون نمبرپاکستانی کمپنیوں کے نہیں ہیں۔آئی این پی کے مطابق رضوان عباسی نے کہاکہ پاکستان پر الزام لگانے کیلیے حملوں سے20 روز قبل گرفتار اجمل قصاب کو زندہ بچ جانے والا واحدملزم قرار دیا گیا، پاکستانی عدالتی کمیشن کے دورے سے قبل اجمل قصاب کو پھانسی دے کر بھارت نے تمام شواہد ختم کرنے کی کوشش کی۔